ہلاکتوں کی تعداد 4700 سے زیادہ ہونے کا الزام ، ایران ثبوت پیش کرنے سے قاصر
تہران ۔ /4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں سوگوار افراد نے ایران میں منیٰ کی بھگدڑ میں گزشتہ ماہ ہلاک ہونے والے حجاج کرام کی تدفین میں شرکت کی ۔ اس سانحہ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا ۔تہران یونیورسٹی نے ایک تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں مہلوکین کا باقیات ایران کو واپس آنے سے ایک دن قبل رکھی گئی تھیں ۔ آج 114 نعشیں ایران پہونچ گیئں۔ایران نے سعودی عہدیداروں پر اس سانحہ کا الزام عائد کیا ۔ تہران میں منعقدہ تعزیتی تقریب میں سوگوار افراد ’’مرگ برالسعود‘‘ کے نعرے لگارہے تھے ۔ جن کا مخاطب سعودی عرب کا حکمراں خاندان تھا ۔ سعودی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ منیٰ بھگدڑ میں 769 حجاج شہید ہوئے تھے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ حجاج یعنی 464 ایرانی تھے ۔ حجاج زبردست ہجوم ہونے کی وجہ سے دم گھٹ کر بھی ہلاک ہوئے جبکہ اکثریت کچلے جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئی تھیں ۔ سعودی عرب نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور ان غلطیوں کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جن کے نتیجہ میں یہ سانحہ پیش آیا ۔ ایران نے سعودی عرب پر واقعہ کی پردہ پوشی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں کی جملہ تعداد 4700 سے زیادہ ہے ۔ تاہم اس نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جس سے اس کے دعویٰ کی توثیق ہوسکے ۔ اس نے سعودی عہدیداروں پر الزام عائد کیا کہ وہ فوری طور پر زخمیوں اور مہلوکین تک رسائی کا انتظام کرنے سے قاصر رہے ۔