منشیات کا گروہ: ایس ائی ٹی نے’ ماس مہاراجہ‘روی تیجا سے پوچھ تاچھ کی

حیدرآباد:منشیات کا گروہ کے متعلق تحقیقات کے دوران اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم( ایس ائی ٹی) نے تلگوفلم انڈسٹری کے ممتاز اداکارہ روی تیجا کو جمعہ کے روز طلب کیا۔مذکورہ اداکارہ آج صبح دس بجے کے قریب آبکاری بھون پہنچے۔

چار رکنی ایس ائی ٹیم نے جولائی میں جس منشیات گروہ کا پردہ فاش ہوا تھا اس کے متعلق سوالات شروع کئے۔پچھلے دوہفتوں سے دیگر اداکاروں سے پوچھے گئے سوالات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے روی تیجا سے ان کے مبینہ طور پر پکڑے گئے گروہ سے تعلقات کے متعلق سوالات پوچھے گئے۔

روی تیجا جس کو ان کے مداح’ ماس مہاراجہ‘ کے نام سے بھی پکارتے ہیں نے کئی فلموں بشمول اماں نانا اوتاملیا اممیا‘ دوبئی سینو‘ کک‘ اور ڈان سینو میں کام کیاہے۔ گروہ کے اصل سرغنہ ذیشان علی‘ کیلن مساکرہناس کی گرفتاری کے بعد ان کے موبائیل ڈاٹا سے دستیاب روی تیجا کا موبائیل نمبر دستیاب ہونے کے بعدانہیں پوچھ تاچھ کے لئے سمن بھیجا گیا تھا۔

پچھلے ہفتہ روی کی ماں نے ان کے منشیات استعمال کرنے کے تمام الزامات کو مسترد کردیاتھا۔

اس کیس میں پوچھ تاچھ کے لئے طلب کئے جانے والوں میں روی تیجا نویں ٹالی ووڈ اداکار ہیں۔ ایس ائی ٹی نے پچھلے دودنوں میں ٹالی ووڈ کی اداکارہ چرمی کور اور ممیت خان سے پوچھ تاچھ کی ہے۔

قبل ازیں ایس ائی ٹی نے بتایا کہ 2جولائی کا منشیات کے جس ریاکٹ کو بے نقاب کئے گئے تھے ان سے تحقیقا ت کے دوران تلگو فلم انڈسٹری کے کچھ لوگوں کے نام سامنے ائی ہیں۔جولائی 19سے ایس ائی ٹی فلم میکر پوری جگناتھ‘ سنیما ٹوگرافر شیام کے نائیڈو‘ اداکار سبا راجو‘ ترون کمار‘ اور پی نودیپ‘ اداکارہ چرمی کور‘ ممیت خان‘ ارٹ ڈائرکٹر دھرما راؤ عرف چناسے پوچھ تاچھ کی ہے۔

دودن قبل ایس ائی ٹی نے ڈچ شہری مائک کامینگا عمر33سال کو گرفتار کرنے کے بعد اس بات کا دعوی کیا ہے اس کے مائیک کی تحویل سے ایس ائی ٹی نے ممنوعہ منشیات بھی ضبط کئے ہیں۔ایس ائی ٹی کی ٹیم نے ایک روز قبل شہر کے مختلف مقاما ت پر دھاوے بھی کئے ہیں۔اس ضمن میں محکمہ آبکاری کے عہدیداروں میں بیس لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی ہے جس میں این اے ایس اے میں کام کرنے والے سابق ائیر واسپیس انجینئرامریکی شہری ڈانڈو انیش‘ اور سات بی ٹیک ڈگری ہولڈرس ملازمین جس حیدرآباد کی مختلف ملٹی نیشنل کمپنیو ں میں خدمات انجام دے رہے تھے۔مذکورہ ریاکٹ ایل ایس ڈی اور ایم ڈی ایم اے منشیات سپلائی کرنے کاکام کرتا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم کو شبہ ہے کہ فلمی ہستیاں‘ ایم این سی ملازمین ‘ اسکول ‘ کالج اسٹوڈنٹس اور دیگر اس گروہ کے گاہک تھے۔