اندور۔ سات سا ل کی معصوم کے ساتھ عصمت ریزی اور اذیت پہنچے والے دوسرے ملزم کو بھی مندسور پولیس نے جمعہ کے روز گرفتار کرلیا‘ بتایاجارہا ہے کہ دونوں کافی عرصہ سے اس گھناؤنے جرم کو انجام دینے کا منصوبہ بنارہے تھے‘ اسکولی بچوں کی تلاش کررہے تھے اور انہوں نے ’’ سب سے چھوٹی کا انتخاب کیاتاکہ وہ مقابلہ بھی نہ کرسکے‘‘۔
دوسرا ملزم مندسور کا 24سالہ آصف جو کہ پہلے سے تحویل میں موجودعرفان کا قریبی دوست ہے ۔ بربریت کاشکار معصوم اب بھی اسپتال میں زندگی او رموت کی جنگ لڑرہی ہے۔ پولیس نے کہاہے کہ خاطیوں نے عصمت ریزی کے بعد معصوم کے ساتھ بربریت بھی کی ہے۔
مبینہ طور پر گلا کاٹنے کے بعد انہوں نے ڈرنک بھی کیاجبکہ معصوم زمین پر پڑی تھی اور اس کا خون رس رہاتھا۔ یہ ان انکشاف اس وقت ہوا جب سیاست دانوں کی حساسیت بھی منظر عام پر ائی۔
کیونکہ سیاست داں اس کے لئے قطار میں کھڑے تھے اور متاثرہ کے گھر والو ں کے ساتھ تصوئیر کشی میں سبقت لے جانے کی کوشش کررہے تھے‘ بی جے پی رکن اسمبلی سدرشن گپتا نے غمزدہ والدین سے کہاکہ ’’ سانسد صاحب کا شکریہ ادا کریں وہ خاص طور پر ملنے کے لئے ائے ہیں‘‘۔
گپتا نے یہ الفاظ اس وقت کہے جب مندسور کے رکن پارلیمنٹ سدھیر گپتا والدین سے بات کررہے تھے اور باقی کے تمام لوگ تصوئیر کھینچنے میں لگے ہوئے تھے۔
اپنی غلطی کا احساس ہونے کے ساتھ ہی گپتا نے فوری طور پر کہاکہ ’’ جس چیز کی بھی ضرورت ہو آپ ہمیں بتائے‘‘۔مذکورہ والدین سکتہ کی حالات میں اس دیوار سے لگے کھڑے تھے جس کے عقب میں ان کی بیٹی زیرعلاج ہے