ایودھیا۔آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوت کی جانب ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی حمایت میں بیا ن بازی کے تقریبا ایک ہفتہ بعد مندر کے شہر میں عام رائے منقسم دیکھائی دے رہی ہے۔
کارسیوک پورم میں عقیدت مندوں اور آنے والوں کا استقبال رام نام کے بجھنوں سے کیاجارہا ہے جو مقامی سادھو او رسنت پیش کرہے ہیں۔
مجوزہ رام مندر کاماڈل وشواہندو پریشد( وی ایچ پی ) کے پیش نظر ہے اور وہ ایک بڑی مندر کی تعمیر کا منصوبہ اس امید کی ساتھ کررہی ہے کہ29اکٹوبر کے روز سپریم کورٹ میں ہونے والی سنوائی کے دوران فیصلہ ان کے حق میں آئے گا۔
وی ایچ پی جو کہہ رہی ہے کہ اس نے پتھروں سے لبریز گاڑیوں کا ارڈر کردیاہے تاکہ تین منزلہ مندر کی تعمیر کے لئے قانونی چارہ جوئی ختم ہوجانے کے بعد مذکورہ پتھروں کا استعمال کیاجاسکے ۔ وی ایچ پی لیڈروں کا دعوی ہے کہ ستر گاڑی پتھر بہت جلد یہاں پر پہنچ جائیں گے۔
تقریبا یہ چوتھی مرتبہ ہے کہ جو وی ایچ پی اس مقدر میں پتھر ایک سال قبل بھی ان کی رام جنم بھومی مندر ورک شاپ میں لائی ہے جس کی راست طور پر نگرانی وی ایچ پی کے اعلی عہدیدار اور رام جنم بھومی نیاس والے کررہے ہیں۔
بین الاقوامی نائب صدر وی ایچ پی چمپت رائے نے کہاکہ مزید پتھر او ردست کاری کے نمونے کام میں تیزی لانے کے لئے یہاں پر پہنچائیں جائیں گے۔ رائے نے کہاکہ ہم صرف فیصلے کا انتظا ر کررہے ہیں۔ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ یہ سچائی کی وجئے کے لئے لڑائی ہے‘‘۔
منگل کے روز ایودھیا میں پولیس کا بھاری بندوست تھا ۔ ایودھیاکے متنازعہ علاقے میں جانے سے لوگو ں کو روکد یاگیاتھا علاقے میں سکیورٹی اہل کارمکمل طور پر نگرانی کررہے ہیں۔ تاہم مسلم فریق اقبال انصاری نے اپنے ردعمل میں اس کومضحکہ خیزقراردیاہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکو ت کو چاہئے کہ سپریم کورٹ میں زیرالتوا ء معاملے پر اس طرح کی حرکتیں کرنے سے روک لگائے۔انہوں نے کہاکہ ’’ جب کبھی الیکشن آتے ہیں تو وی ایچ پی اس طرح کی سرگرمیوں میں شامل ہوجاتی ہے‘