میرٹھ ۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) ’’اسلام‘‘ ایک پرامن مذہب ہے جو تمام کو مساوی قرار دیتا ہے ، آج کل اسے نفرت پھیلانے اور دشمنی پیدا کرنے کیلئے بعض ذاتوں کے غیرسماجی عناصر ، عوام ، ہندو کلچر کے بارے میں غلط تصور رکھنے والے افراد استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے دلتوں نے برسر عام دھمکی دی ہے کہ اگر انہیں پوجا کیلئے ہندو مندر میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کیا جائے تو وہ اسلام قبول کرلیں گے۔ ’’ ڈی این اے‘‘ کی خبر کے بموجب یہ واقعہ پنچ گاؤں پٹی دیہات میرٹھ میں پیش آیا جہاں دلتوں کے والمیکی سماج سے تعلق رکھنے والی چند دلت خواتین کو 50 سال قدیم مندر پہونچنے پرمندر کے اندر داخل ہونے کی پجاری نے اجازت نہیں دی۔ دیپک والمیکی نے الزام عائد کیا کہ خواتین سے کہا گیا کہ وہ دلت ہیں ، ہندو نہیں اور پوجا کیلئے ہندو مندر میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وہ اپنے والمیکی مندروں میں جاسکتی ہیں۔ ایک اور دیہاتی ستیش والمیکی نے کہا کہ نئے احکام مندروں تک دلتوں کی رسائی کی اجازت نہ دینے ایک نئے پجاری نے جاری کئے جس کا تقرر چند ماہ قبل عمل میں آیا تھا۔ والمیکی نے الزام عائد کیا کہ ہم قبل ازیں بھی مندر کو جاتے تھے لیکن اب نئے پجاری نے ہمیں پوجا کے لئے مندر میں جانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ مندر کے پجاری نے ہم سے بدگوئی کی اور دھمکی دی کہ دلتوں کو اس سے بات کرنے کی کوشش کرنے پر سنگین نتائج کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پجاری نے بھون پور پولیس اسٹیشن میں دیہات کے دلتوں کے خلاف ایک جھوٹی شکایت بھی درج کروائی جبکہ دیہات میں 100 دلت خاندان بستے ہیں۔ اس پر والمیکی سماج کے ارکان برہم ہوگئے۔ ایس ایس پی میرٹھ راجیش کمار پانڈے سے ملاقات کی اور دھمکی دی کہ اگر انہیں مندر میں پوجا کرنے کی اجازت نہ دی جائے تو وہ اسلام قبول کرلیں گے۔ دلتوں کو بعد میں تیقن دیا گیا کہ پجاری کے خلاف اگر وہ انہیں روکے تو کارروائی کی جائے گی۔ تحقیقات کا حکم دیا جاچکا ہے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس کسی بھی ایسے شخص کے خلاف کارروائی کرے گی جو انہیں مندر میں پوجا کرنے سے روکنے کی کوشش کرے گا۔ چند ملازمین پولیس مندر پر تعینات کئے گئے ہیں تاکہ ہر شخص کے مندر میں داخلے کو یقینی بنایا جاسکے۔ ایس آر دارا پوری ریٹائرڈ آئی پی ایس عہدیدار اور دلت انسانی حقوق کارکن نے کہا کہ یہ دلتوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اس سے نشاندہی ہوتی ہے کہ بی جے پی حکومت میں ان کے ساتھ کیسی بدسلوکی کی جارہی ہے۔