حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے خلاف مفاد عامہ کے تحت ( پی ائی ایل)حیدرآباد ہائی کورٹ میں سماجی جہدکار کانچہ ایلیا اور جی راملو نے ایک شکایت درج کرائی ہے۔
مذکورہ درخواست چیف منسٹر کی جانب سے تلنگانہ اور آندھرا کے مندروں میں زیوارت جو ٹیکس دہندگان کے پیسوں کے ہیں کی پیش کش کے خلاف کی گئی ہے۔
درخواست گذار نے حکومت سے پوچھا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ عوام کے سامنے اس بات کا خلاصہ کرے کہ جو رقم کے سی آر حکومت نے پیش کی ہے ‘ اور وہ عوام کے مشترکہ بہتر فنڈ کے ذریعہ دی گئی ہے۔
انہوں نے اعلان کیاہے کہ جو پیسے کے سی آر ذاتی مفادات میں خرچ کررہے ہیں وہ غیر قانونی ہے۔درخواست گذار وں نے پر زور انداز میں کہاکہ سی جی ایف فنڈ کااستعمال اسی مقصد کے لئے کیاجاتا ہے جس کی طرف قانون اور دستور ی اشارہ کیاگیاہوناکہ کے سی آر کی ذاتی مفادات کے لئے استعمال کیاجائے یہ دستور کے عین حلاف ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدالت نے جی او ایس 22اور23کا اعلان کرتے ہوئے فبروری 24‘سال2015کو اس کی اجرائی عمل میں لائی اور کہاکہ دیوی دیوتاؤں کو تحائف کی پیش کش کے لئے جاری کئے مذکورہ جی او ایس غیر قانونی ہیں۔
درخواست گذار نے اس بات کابھی دعویٰ کیاکہ ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہے‘ اور اس کے اقدامات سکیولرزم کے فروغ کے لئے ہونے چاہئے نہ کہ کسی ایک مخصوص کو بڑھاوا دینے کام کرنے کی ضرورت ہے۔