ممتاز سماجی جہدکار وپروفیسر رام پنیانی نے حالیہ دنوں میں سپریم کورٹ ججوں کے غیرمعمولی اقدام اور عدلیہ کے اندر چل رہی اجارہ داریوں کی تفصیلات پر مشتمل پریس کانفرنس کا خلاصہ کرتے ہوئے کہاکہ اہم اور غیر اہم مقدمات کی سنوائی کے لئے جس طرح بنچوں کی تشکیل عمل میں لائی جانی چاہئے اس کے لئے امتیاز برتا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ کے ججوں کو چیف جسٹس آف انڈیا کے رویہ پر بھی تشویش ہے۔ وی ائی پی زمرے کے کیس نچلی بنچوں کو تفویض کرنا برہم ججوں کی تشویش کا سبب ہے۔ بالخصوص سی بی ائی کی خصوصی ممبئی عدالت کے جج لویا کی پراسرار موت کے تحقیقات کے ضمن میں پیش کردہ پٹیشن کی نچلی بنچ پر سنوائی ان چار ججوں کی برہمی کا سبب ہے۔
مسٹر رام پنیانی نے اس پریس کانفرنس میں جج لویا کی پراسرار موت سے قبل کے حالات ایک سو کروڑ کی رشوت کی پیشکش‘ جج لویا کے والد ‘ بہن اور وکیل دوست کے خدشات کا بھی خلاصہ کیا۔ پروفیسر رام پنیانی نے کہاکہ اخر کیاوجہہ تھی کہ جج لویا کے بیٹے کو اچانک پریس کانفرنس کرکے اس بات کا خلاصہ کرنا پڑا کے ان کے گھر والوں کو جج لویا کی پراسرار موت پر پیدا ہوئے خدشات اب ختم ہوگئے ہیں ۔ ان تمام واقعات او رحالات کا جائز ہ لینا ضروری ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=WsaT8_NzaVk&feature=youtu.be