ممتابنرجی کی کوششوں پر چندرا ابابو نائیڈو متفق، 2 اپریل کو دورۂ دہلی

مجوزہ مخالف بی جے پی فرنٹ
چندر شیکھر راؤ کا مجوزہ فیڈرل فرنٹ بھی مخالف بی جے پی مگر نوعیت مختلف
دونوں تلگو ریاستوں آندھرا و تلنگانہ کے چیف منسٹرس سے سیاسی ماحول گرم
مرکزی حکومت کی تلگو ریاستوں سے ناانصافیوں کے پس منظر میں سیاسی اتھل پتھل

حیدرآباد۔/28مارچ، ( سیاست نیوز) ملک بھر میں آئندہ سال منعقد ہونے والے عام انتخابات میں زعفرانی رنگ کی حامل بی جے پی کو شکست دینے غیر بی جے پی جماعتوں کو متحد کرکے ایک پلیٹ فارم پر لاکر مخالف بی جے پی فرنٹ ( محاذ ) تشکیل دینے کیلئے صدر ترنمول کانگریس پارٹی و چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی جہاں اپنے قدم آگے بڑھانے کیلئے کوشاں ہیں وہیں صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو بھی پہل کرنے سے اتفاق کئے جانے کی اطلاعات پائی جارہی ہیں اور انہوں نے 2 اپریل کو دہلی پہنچنے کا اشارہ بھی دیا ہے۔ اس طرح دہلی میں سیاست کے گرما گرم ہونے کے قوی امکانات پائے جاتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ بھی مخالف بی جے پی محاذ کے قیام کی راہ ہموار کرنے کیلئے دہلی کے دورہ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ مرکزی حکومت کی جانب سے کی جانے والی ناانصافیوں کے خلاف بطور احتجاج این ڈی اے سے مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے علیحدگی اختیار کرلی ہے اور تحفظات کی فراہمی کے علاوہ مزید بعض اختیارات ریاستی حکومتوں کے حوالہ کرنے کے مطالبہ پر مرکزی حکومت کے خلاف تلنگانہ راشٹرا سمیتی بھی پارلیمنٹ میں اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس طرح دہلی میں تلگو سیاست میں گرمی پیدا ہونے کے امکانات دکھائی دے رہے ہیں۔ اس دوران چیف منسٹر مغربی بنگال نے گزشتہ روز اپنے قیام دہلی کے موقع پر تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے علاوہ این ڈی اے کی ایک اہم پارٹی شیوسینا کے قائدین سے ملاقات کرکے آئندہ عام انتخابات میں بی جے پی کو ناکام بنانے مجوزہ مفاہمت کی ضرورت پر بات چیت کی ہے۔

حتیٰ کہ شریمتی ممتا بنرجی بی جے پی کی قیادت سے اختلاف رکھتے ہوئے پارٹی سے دوری اختیار کئے ہوئے قائدین شتروگھن سنہا، یشونت سنہا اور ارون شوری سے بھی ملاقات کیلئے کوشاں ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ شریمتی ممتا بنرجی کی مخالف بی جے پی محاذ کے قیام کی کوششوں میں دونوں تلگوریاستوں کا رول اہم ثابت ہوگا کیونکہ سابق میں صدر تلگودیشم پارٹی نے کانگریس کے خلاف محاذ تشکیل دینے میں اپنا اہم رول ادا کیا تھا اور اس تجربہ کی روشنی میں اب بھی وہ مختلف سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے اور مخالف بی جے پی محاذ تشکیل دینے میں ممتا بنرجی کے ہمراہ کامیاب ثابت ہوسکتے ہیں۔ جیسا کہ ریاست آندھرا پردیش کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر مرکزی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرکے کئی جماعتوں کی تائید حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ اسی لحاظ سے مخالف بی جے پی محاذ کے قیام کو یقینی بنانا ان کیلئے ( چندرا بابو نائیڈو کیلئے ) ناممکن نہیں ہے۔ چنانچہ مسٹر چندرا بابو نائیڈو 2 اور 3 اپریل کو دہلی میں قیام کرکے مرکزی حکومت کے خلاف حقائق سے واقف کروانے کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کرکے مخالف بی جے پی محاذ کے قیام اور آئندہ انتخابی مفاہمت پر تبادلہ خیال کریں گے۔

چیف منسٹر مغربی بنگال نے مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کیلئے پہل کرتے ہوئے گزشتہ روز دہلی میں صدر این سی پی مسٹر شرد پوار، ڈی ایم کے قائد کنی موڑی، راشٹریہ جنتا دل رکن پارلیمان شریمتی میسا بھارتی اور ایس پی لیڈر مسٹر رام گوپال یادو، تلگودیشم ارکان پارلیمان، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان بشمول کے کویتا، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ارکان پارلیمان وغیرہ سے بھی ملاقات کرنے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شریمتی ممتا بنرجی سابق صدر کانگریس شریمتی سونیا گاندھی سے بھی ملاقات کرنا چاہتی تھیں لیکن چند ناگزیر وجوہات کی وجہ سے ملاقات نہیں ہوسکی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ شریمتی سونیا گاندھی سے ربط میں ضرور ہیں۔ علاوہ ازیں ممتا بنرجی نے شیوسینا رکن پارلیمان سنجے راوت سے بھی ملاقات کی ہے۔ ممتا بنرجی کے مطابق وہ سماج وادی پارٹی صدر مسٹر اکھلیش یادو اور صدر بہوجن سماج پارٹی شریمتی مایاوتی سے بھی ملاقات کرکے مخالف بی جے پی محاذ کیلئے تبادلہ خیال کرنے کیلئے تیار ہیں اور وہ چیف منسٹر دہلی مسٹر اروند کجریوال اور قائد نیشنل کانفرنس مسٹر فاروق عبداللہ سے بھی ملاقات کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔مسٹر چندرا بابو نائیڈو کے متعلق سیاسی حلقوں میں یہ بحث جاری ہے کہ جیسے ہی مسٹر نائیڈو نے این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کی ملک کے سیاسی حالات تیزی سے بدلتے دکھائی دے رہے ہیں اور ملک کی سیاست میں محاذوں کی تشکیل کیلئے سرگرمیاں شروع ہوئی ہیں اور ان حالات میں اب دونوں تلگو ریاستوں کے چیف منسٹرس مسٹر چندرا بابو نائیڈو اور مسٹر کے چندر شیکھر راؤ بہت جلد دہلی کا رُخ کرنے والے ہیں اور وہاں مختلف پارٹیوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ فیڈرل فرنٹ قائم کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کیلئے کوشاں ہیں اور اس مقصد کیلئے مسٹر چندر شیکھر راؤ 4 اپریل کو دہلی روانہ ہونے کا قوی امکان پایا جاتا ہے۔ جبکہ چند دن قبل ہی فیڈرل فرنٹ کیلئے مشورہ کرنے کیلئے چندر شیکھر راؤ کولکتہ کا دورہ کرکے چیف منسٹر مغربی بنگال شریمتی ممتا بنرجی سے ملاقات کرچکے ہیں۔ دونوں تلگو ریاستوں کے چیف منسٹر مسٹر چندرا بابو نائیڈو اور مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے قیام دہلی کے دوران دونوں کی ملاقات کا کوئی امکان تو نہیں ہے لیکن دونوں کے دورہ دہلی کے موقع پر مخالف بی جے پی سیاسی اتحاد پر ہی مباحث کی قوی توقعات پائی جاتی ہیں۔