ممبئی ہائی کورٹ نے سنجے دت کے خلاف غیرضمانتی وارنٹ کیامنسوخ

ممبئی( مہارشٹرا)عدالت میں پیش ہونے کے بعد پیرکے روز ممبئی ہائی کورٹ نے سنجے دت کے خلاف جاری غیرضمانتی ورانٹ منسوخ کردیا۔

فلم پروڈیوسر شکیل نورانی کی جانب سے جرم کے مقصد سے سنجے دت کے خلاف ڈرانے اور دھمکانے کی شکایت پرایک روز قبل ہی عدالت نے اداکارہ خلاف غیرضمانتی وارنٹ جاری کیاتھا۔

سنجے دت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ یہ ایک پرانا کیس ہے جو کافی عرصے سے چل رہا ہے اور موجودہ حالات کافی بدل چکے ہیں کیونکہ ہمارے وکلاء اور ان کے درمیان میں رابطے کی کمی ہے۔

ہم عدالت کی جانب سے ہمارے موکل کی حاضری کے متعلق کی گئی عجلت کا احترام کرتے ہیں اور ہم نے اس پر فوری عمل کرتے ہوئے حالات کو سدھارنے کاکام کیاہے‘‘۔

پولیس اسٹیشن سے مدد نہیں ملنے پر نورانی خانگی شکایت کے ذریعہ عدالت سے رجوع ہوئے تھے جس میں انہوں نے کہاہے کہ سنجے دت کی طرف سے ایک انڈورلڈ شخص انہیں دھمکیا ں دے رہا ہے ۔نورانی کی وکیل نیراج گپتا نے اے این ائی سے کہاکہ ’’ مذکورہ مقدمہ میرے موکل کی سال 2009میں پیش کی گئی فلم جان کی بازی کے متعلق ہے جس میں سنجے دت بطور اداکارمرکزی رول میں تھے اور ایک بڑی رقم انہیں ادا بھی کی گئی ‘ مگر وہ فلم کی شوٹنگ کے لئے وقت نہیں دے سکے جس کی وجہہ سے فلم مکمل نہیں ہوسکی‘‘۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ اس کے بعد میرے موکل نے پروڈیوسر اسوسیشن سے اس کی شکایت کی او راسوسیشن نے سنجے دت کو ہدایت د کہ وہ نورانی کو پیسے لوٹا دیں‘ تب سے لیکر آج تک سنجے دت نے رقم نہیں لوٹائی ‘ جس کی وجہہ سے نورانی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا‘‘۔

گپتا کا دعوی ہے کہ جب سے ہائی کورٹ نے سنجے دت کی جائیداد وں کو اس کیس میں شامل کیا تب سے نورانی کو انڈورلڈ کے دھمکی آمیز فون کالس آنے لگے ہیں۔