ممبئی:نوے ممبئی اگریکلچر پرڈیوس مارکٹنگ کمیٹی( اے پی ایم سی) کے ذرائع کے مطابق ممبئی میں کسانوں کے احتجاج کے دوسرے دن ‘ احتجاجیوں نے شہر کو ترکاریوں کی منتقلی کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم دودھ کی سربراہی متاثر نہیں ہوئی ہے۔
جمعرات کے روزبرہم کسانوں نے ترکاری اور دودھ کی شہر کو منتقلی متاثر کرنے کی کوشش کی۔کوئنٹ کے مطابق وہیں ضلع ناسک میں دودھ اور ترکاری لے جانے والی گاڑیوں کو خلل پیدا کرنے کے واقعات بھی پیش ائے ہیں۔کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کے قرضی جات معاف کئے جائیں اور ان کی فصل کی زیادہ سے زیادہ دام انہیں ملے۔
ممبئی اور ناگپور کو جوڑنے والے ایکسپریس وے کی تعمیر کے لئے کسانوں کی زمین حاصل کرنے کی تجویز کی بھی وہ مخالفت کررہے ہیں۔ درایں اثناء احتجاج کررہے کسانوں کے ایک بڑے گروپ نے مہارشٹرا میں آج دھمکی دی کہ وہ اپنے احتجاج میں شدت پید ا کرتے ہوئے 6جون سے سرکاری دفاتر کوتالے ڈالنا شروع کردیں گے۔
چیف منسٹر دیویندفنڈناویس نے اس کے لئے این سی پی اور کانگریس کو قصور ٹھرایاہے ۔ تاہم انہوں نے کہاتھا کہ کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جارہی ہے۔