اسکولس اور کالجوں کو تعطیل ، دفاتر جانیوالے بھی گھروں میں بیٹھنے پر مجبور ، وسئی میں 300 افراد پانی میں محصور
ممبئی ۔ 9 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) ممبئی اور اس کے نواحی علاقوں میں گزشتہ چار دن سے مسلسل موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔ سڑکوں اور ریلوے پٹریوں پر برساتی پانی جمع ہونے کے سبب ٹریفک نظام مکمل طورپر درہم برہم ہوگیا اور عام زندگی مفلوج ہوگئی ۔ متصلہ ضلع پال گھر کے وسئی ٹاؤن میں تقریباً 300 افراد اپنے گھروں میں محصور ہوگئے جب اس علاقہ میں بارش کا پانی جمع ہوگیا ۔ اکثر سڑکوں پر ٹریفک کی آمد و رفت بری طرح متاثر ہوئی ۔ مہاراشٹرا کے وزیرتعلیم ونود گاوڑے نے موسلا دھار بارش کے پیش نظر ممبئی کے تمام اسکولوں اور کالجوں کے لئے تعطیل کا اعلان کیا تھا ۔ ممبئی یونیورسٹی نے کہا ہے کہ آج کے امتحانات میں حصہ لینے سے محروم طلبہ کے لئے امتحانات کا مکرر شیڈول جاری کیا جائے گا ۔ مہاراشٹرا مقننہ میں بھی اس موسلا دھار بارش اور اس کے اقدامات کا مسئلہ زیربحث رہا ۔ چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے اسمبلی میں کہا کہ مانسون سیشن کے لئے کئے جانے والے انتظامات میں ہونے والی خامیوں کا پتہ چلانے کیلئے تحقیقات کی جائیں گی ۔ متعدد مقامات پر طوفانی بارش اور مدھم روشنی کے سبب سینکڑوں گاڑیاں سڑکوں پر رینگتی دیکھی گئیں جبکہ سڑکوں پر پڑنے والے کھڈ سے گاڑیوں کیلئے پہلے سے پیدامسائل میں مزید اضافہ ہوا ۔ دفاتر جانے والوں نے بھی گھروں میں بیٹھنے رہنے کو بہتر سمجھا ۔ نیم مضافاتی ٹرینس چند مقامات پر ریلوے پٹریوں پر پانی جمع ہوجانے کے نتیجہ میں 5 تا 15 منٹ تاخیر سے چلنے پر مجبور ہیں۔ ویسٹرن ریلوے کے ایک عہدیدار کے مطابق بعض مقامات پر پٹریاں زیرآب ہوجانے کے سبب ٹرینوں کی آمد و رفت روک دی گئی تاہم پانی کی سطح میں کمی کے بعد محدود رفتار کے ساتھ ٹرینوں کی آمد و رفت بحال کی گئی ۔ کُرلہ ، سائن اور دادر جیسے وسطی علاقوں میں بہت زیادہ پانی جمع ہوگیا تھا ۔ (ضلع تھانے سے متصلہ ) میرا روڈ پال گھر ضلع کے وسئی اور نلاسوپارہ بھی مسلسل موسلا دھار بارش سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے کہاکہ سنٹرل ریلوے کے تحت سست رفتاری کے ساتھ ٹرینس چلائی جارہی ہیں لیکن کسی بھی ٹرین سرویس کو معطل نہیں کیا گیا ۔