نیرو ، للت اور مالیا کی لون دستاویز تباہ ہونے کا اندیشہ
نئی دہلی ۔ /3 جون (سیاست ڈاٹ کام) ساؤتھ ممبئی واقع انکم ٹیکس آفس میں جمعہ کو آگ لگ گئی حالانکہ فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر کے مطابق اس حادثہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ افسر نے یہ بتایا کہ سندھیا ہاؤس میں تیسری منزل پر واقع انکم ٹیکس آفس میں آگ لگ گئی ۔ اس کے کنٹرول روم کو 6 منزلہ عمارت کی تیسری منزل پر آگ لگنے کے بارے میں شام قریب 4 بجکر 55 منٹ پر اطلاع ملی ۔ افسر نے بتایا کہ فوراً ہی 5 آگ بجھانے والی گاڑیاں اور پانی کے 5 ٹینکر کے ساتھ ، فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے کافی تعداد میں ورکر آگ بجھانے کے لیے موقعے پر گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ فی الحال معلوم نہیںہوسکی ہے ۔ ممبئی مرر کے مطابق ، سندھیا ہاؤس کی جس منزل پر آگ لگی وہاں انکم ٹیکسس کے آفس ہیں ۔ جس سے ڈر ہے کہ ٹیکسیس چوری کے معاملوں کے ہائی Debt Recovery Tribunal ڈپارٹمنٹ کی انوسٹی گیشن برانچ اور پروفائل کیسوں سے متعلق دستاویزوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ غور طلب ہے کہ اسی ڈپارٹمنٹ میں نیرو مودی کے ٹیکس چوری معاملے کی جانچ چل رہی ہے ۔ ایک افسر نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے مختلف جانچ سے جڑے ثبوت اور دستاویز عمارت کی اسی منزل پر رکھے ہوسکتے ہیں جہاں آگ لگی ۔ انہوں نے اپنی بات میں آگے اور جوڑا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں ڈپارٹمنٹ کے پاس ان میں سے زیادہ تر دستاویزوں کا بیک اپ نہیں ہے اور اگر یہ ختم ہوجاتے ہیں تو ان کو واپس لانا مشکل ہوگا ۔ ممبئی کے انکم ٹیکسس ڈپارٹمنٹ کے ڈائرکٹر جنرل اے اے شنکر نے حالانکہ اس پرکوئی بھی بیان دینے سے انکار کردیا ہے ۔
ان سے پوچھا گیا کہ کیا ڈپارٹمنٹ ایسے معاملوں میں جب دستاویزوں کو برباد کئے جانے کا خطرہ رہتا ہو ۔ وہاں کسی اسٹینڈرڈ پروسیجر پر عمل کرتا ہے جس پر شنکر نے کہا کہ ایک ایسا پروسس ہے جس کے بارے میں وہ بعد میں بات کریں گے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ، اسی آفس میں ملک کو ہزاروں کروڑ کا چونا لگا کر بھاگنے والے للت مودی اور وجئے مالیا سے متعلق معاملوں کی فائیلیں بھی رکھی تھیں ۔ ایک سینئر انکم ٹیکس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کوئی بھی اہم دستاویز متاثر نہیں ہوا ہے ۔