نئی دہلی : ممتاز ماہر قانون او رقومی اقلیتی کمیشن کے سابق صدر پروفیسر طاہر محمود نے کہا کہ ملک کے موجود حالات پر بعض عیسائی پیشواؤں کی طرف سے تشویش کا اظہار کسی بھی طرح آئین او رقانون کے خلاف نہیں ۔
گوا کے آرک بشپ کی طرف سے اپنے پیرؤں کوحال ہی میں بھیجے گئے جس خط پر آج کل میڈیا میں بحث ہورہی ہے ۔پروفیسر محمود اس حوالہ سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عیسائی ا س ملک کے برابر شہری ہے او رانہیں بھی آئین کے تحت مسلمہ اظہار خیال کی آزادی کا حق ہے ۔
]انہوں نے کہا کہ اسے کسی بھی نظریہ سے ملک کی سالمیت کے خلاف نہیں مانا جاسکتا ۔پروفیسر محمود نے واضح کیا ہیکہ آئین تحت شہریوں کے بنیادی فرائض سے متعلق باب A-4کے مطابق آئین کی پیروی کرنا او راس کے اصولوں او راداروں کااحترام کرنا تمام شہریوں کا پہلا فریضہ ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس لحاظ سے اگر لک کا کوئی ذمہ دار اور حساس شہری خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو صدق دل محسوس کرتا ہے کہ کچھ دوسرے شہری اس فریضہ کی خلاف ورزی کرکے ملک کے حالات خراب کررہے ہیں ۔