یشونت سنہا کا بیان ، لوگوں کی تصویریں ہٹانے کی ضرورت کیا ہے: شتروگھن سنہا
پاناجی۔ 9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت پر ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے سابق وزیر فینانس یشونت سنہا نے آج کہا کہ ٹیکس دہشت گردی روز کا معمول بن چکی ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں ملک کو غیرمعلنہ ایمرجنسی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آنجہانی اندرا گاندھی نے 1975ء میں سیاسی ایمرجنسی نافد کی تھی جبکہ موجودہ ایمرجنسی غیرمعلنہ ہے۔ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہم یو پی اے حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے ٹیکس دہشت گردی شروع کر رکھی ہے۔ ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگر ہمیں ووٹ دے کر برسراقتدار لایا جائے تو ہم ٹیکس دہشت گردی کا خاتمہ کردیں گے، لیکن اس کے برعکس ہم نے اور بھی زیادہ ٹیکس دہشت گردی شروع کردی۔ وہ دانشوروں کے ایک گروپ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو جمہوریت کی ضرورت ہے اور ہندوستانی معیشت کو درپیش چیلنجوں پر جمہوریت کو درپیش چیلنجوں سے پہلے غور کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ بی جے پی سے تمام تعلقات منقطع کرلیں گے اور جمہوریت کیلئے ملک گیر سطح پر تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کی صورتحال اعداد و شمار سے ظاہر ہورہی ہے، لیکن جو اعداد و شمار حکومت پیش کررہی ہے، وہ گمراہ کن ہے۔ ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے حکومت کے ان دعوؤں پر اعتراض کیا کہ معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع تخلیق کرنے کا ڈھنڈورہ پیٹا جارہا ہے لیکن حقیقت سے اس کے برعکس ہے۔ فلم اداکار سے سیاست داں بننے والے شتروگھن سنہا نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں بی جے پی کے ناراض قائدین نے ایک غیرضروری تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ وہ بانی پاکستان کی تصویر یونیورسٹی کے احاطہ سے باہر کردینا چاہتے ہیں۔ حالانکہ جس وقت محمد علی جناح کو یونیورسٹی کی تاحیات رکنیت دی گئی تھی، انہوں نے اس وقت تک مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن یعنی پاکستان کا مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر تصویر ہٹانے کی ضرورت ہی کیا ہے۔ محمد علی جناح کی تصویر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی دیواروں پر برسوں سے آویزاں ہے لیکن اس کے بارے میں کبھی کوئی تنازعہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پھر اب یہ تنازعہ کیوں پیدا ہورہا ہے۔ جناح کی تصویر یونیورسٹی کی دیوار پر آویزاں رہنے پر بی جے پی رکن اسمبلی نے اعتراض کیا تھا۔ اعتراض کرنے والے بی جے پی قائد گوا میں ہی موجود تھے۔ پٹنہ صاحب کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ کوشش کررہے ہیں کہ خود اپنی پارٹی کو صداقت کی تائید میں تقریر کرتے ہوئے آئینہ دکھائیں۔ کئی لوگ ان سے دریافت کرتے ہیں کہ بی جے پی کے خلاف وہ کیوں بات کرتے ہیں ، حالانکہ اسی پارٹی سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ سچائی کی ہمیشہ تائید کرتے رہیں گے۔