عدم رواداری کے مسئلہ پر میرا ریمارک حق بجانب اور میں اس پر ڈٹا رہونگا
ممبئی ۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) عدم رواداری کے مسئلہ پر ان کے ریمارک کے خلاف بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹیوں کی جانب سے تنقیدوں کا سامنا کرنے والے بالی ووڈ اداکار عامرخان نے آج زور دے کر کہا کہ وہ اپنے ریمارک پر ڈٹ کر قائم ہیں۔ ان کا ریمارک حق بجانب ہیں۔ وہ اور نہ ہی ان کی اہلیہ کرن راؤ ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے اور یہ ملک میرا وطن ہے۔ 50 سالہ عامرخان نے حال ہی میں ملک کے اندر رونما ہونے والے عدم رواداری کے واقعات پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے واقعات ہندوستان کیلئے بدبختانہ ہے۔ انہوں نے گورنر آسام کے ریمارک کو بھی سنجیدگی سے لیا اور کہا تھا کہ آیا انہیں ہندوستان چھوڑنا چاہئے۔ عامرخان کے ریمارک پر بی جے پی اور فلمی صنعت کے ایک گوشے نے تنقید کی تھی۔ ان کا یہ ریمارک ملک کی صورتحال کو تشویشناک ظاہر کرتا ہے۔ آج انہوں نے اپنے بیان میں وضاحت کی کہ میں اپنے ریمارک پر قائم ہوں اور مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔
عامرخان پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے آج کہا کہ اداکار عامرخان کی جانب سے دیا گیا شدید ردعمل نہ صرف ملک کے امیج کو مسخ کرتا ہے بلکہ ان کی اپنی شناخت کو بھی دھکہ پہنچاتا ہے۔ عامر خان کے ریمارک پر تنقید کرنے والے اپنی پارٹی کے رفقاء کے ساتھ شامل ہوتے ہوئے جاویڈکر نے کہا کہ ان کی پارٹی اداکار کے بیان کے ساتھ عدم اتفاق رکھتی ہے۔ اس کی وجہ بھی ہے کیونکہ یہ ملک رواداری کا مرکز ہے۔ یہاں رواداری ہندوستان کی میراث ہے۔ ایک اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ رواداری ہندوستان کے ڈی این اے میں رچی بسی ہے۔ اس اداکار کو ملک چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے عامرخان کو مشورہ دیا کہ انہیں من گھڑت سیاسی پروپگنڈہ کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بعض گوشے غلط خیالات کا پروپگنڈہ کررہے ہیں اور ہندوستان کی رواداری پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں جبکہ ہندوستان اور ہندوستان کی عوام صدیوں سے روادار رہے ہیں۔ اپنے ایک صفحہ کے بیان میں عامرخان نے کہا کہ اول تو مجھے واضح طور پر یہ کہنے دیجئے کہ نہ تو میں اور نہ ہی میری اہلیہ کرن راؤ کا ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ہم ایسا نہیں کریں گے اور مستقبل میں ایسا کرنے کے بارے میں سوچیں گے بھی نہیں۔ جس کسی نے بھی میرے انٹرویو کو دیکھا ہے اور سنا ہے وہ اس میں نقص نکالنے کی کوشش کررہا ہے۔ ہندوستان میرا ملک ہے میں اس سے محبت رکھتا ہوں اور میری خوش قسمتی ہے کہ میں نے یہاں جنم لیا ہے۔
عامرخان نے پیر کے دن دہلی میں ایک تقریب کے دوران اپنے ریمارک سے سیاسی طوفان کھڑا کردیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی اہلیہ نے ملک کی موجودہ فضاء میں اپنے بچے کے مستقبل کو لیکر فکرمند ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کرن راؤ اور میں نے ہندوستان میں اپنی تمام زندگی گذاری ہے۔ پہلی مرتبہ کرن راؤ نے کہا کہ کیا ہمیں ہندوستان چھوڑ دینا چاہئے۔ انہیں اپنے بچے کی فکر لاحق ہے اور انہیں ڈر ہیکہ ہندوستان میں ایسے ہی حالات رہیں گے تو مستقبل میں ہمارا کیا ہوگا۔ اپنے ریمارک پر ڈٹ کر قائم رہنے والے عامرخان نے آج بھی اپنے بیان کو لیکر چہرے پر کوئی پشیمانی آنے نہیں دی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ میں نے انٹرویو کے دوران جو کچھ کہا ہے اس پر قائم ہوں۔ جو لوگ مجھے قوم دشمن قرار دے رہے ہیں میں انہیں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے ہندوستانی ہونے پر فخر ہے اور مجھے کسی کی اجازت اور تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔