کتھوا عصمت ریزی اور قتل کے بشمول اونناؤ عصمت ریزی کیس پر اپنے سیلفی ویڈیو میں وایرٹ کوہلی نے ہندوستان کی عوام سے پوچھا کہ اگر ان کے کسی رشتہ دار یا گھر کے کسی فرد کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آتا ہے تو وہ اسی طرح دیکھتے کھڑے رہتے ہیں ‘ نہیں ۔
افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ ا س طرح کے واقعات پر ملزمین کی پشت پناہی کے لئے برسراقتدار پارٹی کے لوگ سڑکوں پر اتر جاتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایسا ہونے دیاجاتا ہے ‘ او رمرد سمجھتا ہے کہ اس کو اس طرح کے کام کرنے کا حق حاصل ہے۔ مجھے شرم آتی ہے اس طرح کے سماج کاحصہ ہونے پر۔
اکشے کمار نے بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے انسان ہونے پر آج شرم محسوس ہورہی ہے۔لڑکیوں کو اپنی جاگیر سمجھنے نہیں چاہئے۔ اگر وہ جاگ گئی تو ان کے ساتھ چھیڑ خانی کرنے والا سیدھا اوپرچلا جائے گا۔
اکشے نے اس ویڈیو میں لڑکیوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ خود کو لڑکوں سے کمتر نہ سمجھیں۔واضح رہے کہ جموں اور کشمیر کے ضلع کتھوا میں اٹھ سال کی معصوم لڑکی کے ساتھ سلسلہ وار اجتماعی عصمت ریزی اور بے رحمانہ قتل اور اترپردیش کے اونناؤ میں ایک اٹھارہ سال کی لڑکی کے ساتھ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور ا س کے بھائی عصمت دری کے واقعہ نے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور مذکورہ واقعات پر قومی سطح پر احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
متاثرین کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے بلاتفریق مذہب ‘ ذات پات لوگ سڑکوں پر اتر کر متاثرین کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں