’’ملک میں مسلمان زیرعتاب، بعض عناصر گاندھی کا ہندوستان بدلنا چاہتے ہیں‘‘

مرکز سے دفعہ 35-A کے تحفظ کا مطالبہ ، پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کے بائیکاٹ کی دھمکی، شیخ عبداللہ کی برسی پر فاروق عبداللہ کا خطاب

سری نگر ، 8 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دعویٰ کیا کہ ملک کے مسلمان زیر عتاب ہیں اور کچھ اقتدار پسند لوگ مہاتما گاندھی کے ہندوستان کو بدلانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے لئے بربادی کا راستہ ہے ۔ فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کے 36 ویں یوم وصال کے سلسلے میں سری نگر کے مضافاتی علاقہ نسیم باغ میں واقع اُن کے مقبرہ پرمنعقدہ ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ‘ملک کے مسلمان، دلت ، کسان اور شیڈول کاسٹ و شیڈول ٹرائب اس وقت زیر عتاب ہیں۔ یہ ہمارے ملک کے لئے بربادی کا ایک راستہ ہے ۔ اگر اس ماحول سے باہر نکلنا ہے تو ہمیں اس ملک میں رہنے والے ہر انسان کی عزت کرنی ہوگی۔ اس کی حفاظت کرنی ہوگی’۔انہوں نے کہا ‘ مسلمانوں نے کبھی کسی ہندو اور عیسائی سے نہیں کہا کہ تم اپنا راستہ بدلو’۔ فاروق عبداللہ نے کسی کا نام لئے بغیر کہا’ یہ لوگ ہم سے کہتے ہیں کہ نماز اس طرح مت پڑھو۔ اذان نہیں دے سکتے ہو۔ یہ گاندھی کا ہندوستان نہیں ہے ۔ یہ گاندھی کے ہندوستان کو بدلانا چاہتے ہیں۔ وہ ایک ہی مذہب کے لوگوں کو پھر جھانسہ دیکر پھر سے حکومت کرنا چاہتے ہیں’۔ دریں اثناء جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے پنچایت اور شہری مجالس مقامی کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلہ کا اعلان کرنے کے ایک دن بعد آج دھمکی دی کہ دفعہ 35A کے تحفظ کے لئے مرکز کی طرف سے مؤثر اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں وہ آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کا بھی بائیکاٹ کرے گی۔ دفعہ 35A ایک صدارتی حکمنامہ کے ذریعہ 1954 کے دوران دستور میں شامل کی گئی جس کے ذریعہ جموں و کشمیر کے شہریوں کو خصوصی مراعات فراہم کئے گئے اور بیرون ریاست کے افراد کی جانب سے اس ریاست میں کسی بھی غیر منقولہ جائیداد کے حصول کو ممنوع قرار دیا گیا لیکن اب اس دفعہ کو سپریم کورٹ میں قانونی چیلنج کا سامنا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ’’اب ہم کس طرح اپنے ورکرس کے پاس جائیں اور کہیں کہ ووٹ دینے کیلئے باہر آئیں؟ پہلے ہمارے ساتھ انصاف کیجئے اور آپ (مرکز) کا موقف (دفعہ 35A پر) واضح کریں۔ اگر آپ کا منصوبہ (جموں و کشمیر کا خصوصی موقف کمزور کرنا) ہے تو ہمارے راستے بھی جداگانہ ہیں۔ پھر ہم انتخابات نہیں چاہتے۔ صرف یہی (شہری مجالس مقامی و پنچایت) انتخابات ہی نہیں بلکہ ہم اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات کا بھی بائیکاٹ کریں گے۔ فاروق عبداللہ نیشنل کانفرنس کے بانی اور اپنے والد شیخ عبداللہ کی 36 ویں برسی کے ضمن میں منعقدہ ایک تقریب میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔ سابق چیف منسٹر نے کہاکہ ان کی پارٹی انتخابات سے فرار اختیار نہیں کررہی ہے بلکہ چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام سے مرکز انصاف کرے۔ اس ریاست کے خصوصی موقف کے تحفظ کے لئے مؤثر اقدامات کریں۔