ملک میں آج بھگوان رام کے نام پر ووٹ مانگے جارہے ہیں اور اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ ووٹ مجھے اور مودی جی کو چاہیے، اللہ یا بھگوان رام کو نہیں:فاروق عبداللہ

نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس رام مندر کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوان رام پوری دنیا کے رام ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جانا چاہئے۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک میں آج بھگوان رام کے نام پر ووٹ مانگے جارہے ہیں اور اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ مجھے اور مودی جی کو چاہیے، اللہ یا بھگوان رام کو نہیں۔

فاروق عبداللہ گزشتہ شام یہاں نامہ نگاروں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے رام مندر کی تعمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ‘نیشنل کانفرنس رام مندر کے خلاف نہیں ہے۔ رام پوری دنیا کے رام ہیں۔ اگر وہ پوری دنیا کے رام ہیں تو وہ ساروں کے رام ہیں۔ اس لئے ہم کبھی رام مندر کے خلاف نہیں رہے ہیں۔ مگر یہ کیس سپریم کورٹ میں ہے۔

سپریم کورٹ سے جو کوئی فیصلہ آئے گا، ہم اسے قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔ جو لوگ رام مندر کی تعمیر کی بات کررہے ہیں، وہ دوسرے لوگوں کے ساتھ مل بیٹھ کر کوئی راہ نکال لیں، ہم اس کے ساتھ بھی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ جھگڑا ختم ہوجائے۔ یہ جھگڑا ملک کو برباد کرے گا’۔

انہوں نے کہا ‘آج بھگوان رام کے نام پر ووٹ لئے جارہے ہیں۔ یہ میں نے کبھی نہیں دیکھا۔ اللہ یا بھگوان رام کو ووٹ نہیں چاہیے۔ ووٹ مجھے چاہیے، ان کو چاہیے اور باقی لوگوں کو چاہیے۔ مودی جی کو چاہیے۔ بھگوان رام کے نام پر ووٹ مانگنے کے بجائے ان کو لوگوں کو بتانا چاہیے کہ ہم نے کیا کیا ہے۔ اور آگے ہم کیا کرنے والے ہیں۔ یہ وہ نہیں کررہے ہیں۔ اس کے بجائے یہ رام رام کررہے ہیں۔ یہ ہمارے دیش کے لئے اچھا نہیں ہے’۔