جالندھر: جے این یو اسٹوڈنٹ یونین لیڈر کنہیاکمار نے جالندھر میں ایک پروگرام کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بھوپال انکاونٹر کی جانچ سی بی ائی سے نہیں بلکہ عدالتی ہونی چاہئے کیونکہ سی بی ائی تو سرکار کے اشاروں پر کام کرتی ہے۔
کنہیاکمار نے کہاکہ آج ملک کا اہم مسلئے روزگار ‘ اورترقی ہے مگر اترپردیش انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کے لئے بی جے پی ان مسائل کو یکسر نذر انداز کرتے ہوئے سرجیکل اسٹرائیک کے مسلئے کو لیکر چل رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ڈیفنس منسٹر کہہ رہے ہیں کہ آر ایس ایس سے متاثر ہوکر سرجیکل اسٹرائیک کیاگیا ہے میں پوچھناچاہتا ہوں کہ آج تک سنگ پریوار کے کسی لیڈر یا کارکن نے سرحد پر جاکر لڑا ہے؟۔
کنہیا کمار نے کہاکہ آر ایس ایس1925سے لاٹھی لیکر چل رہی ہے لیکن آج تک کسی سرحد پر جاکر اس نے لڑائی کی کوشش کی؟۔ کنہیاکمار نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ کیا فوج آر ایس ایس کے تاثرات پر چل رہی ہے؟ملک کے جوان سرحد پر شہید ہورہے ہیں او رآر ایس ایس اور بھاجپا راگ الاب رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ دیش میں نعرہ چل رہا ہے سونچ بدلو‘ دیش بدلو لیکن پی ایم مودی تاریخ بدلنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔تعلیم اور نصاب میں تبدیلیا ں لائی جارہے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کو اس بات کاپتہ نہ چل سکے کے کس طرح ویر ساورکر نے انگریزوں سے معافی مانگی تھی۔
کنہیا نے آر ایس ایس بھاگاؤ‘ دیش بچاؤ کانعرہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر ملک کوبچانا ہے تو یہاں سے راشٹرایہ سیوم سیوک سنگھ کو بھگانا ہوگا۔ جب تک ملک سے سنگ کونہیں بھاگیا جاتا تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔