فوج کے وادی میں سربراہ نے کہاکہ سوشیل میڈیا کا استعمال نوجوانوں میں شدت پسندی کو فروغ دینے کے لئے کیاجارہا ہے ‘ ٹھیک اسی طرح مخالف دہشت گرد کاروائی کے موقع پر ہجوم کو جمع کرنے کا عمل بھی جاری ہے ‘ مزیدکہاکہ’’ کشمیر میں پتھر بازی کرنے والے تمام گروپس کے پاس پاکستان کے نمبرات ہیں‘‘۔
سر ینگر۔ جنرل افیسر کمانڈنگ ( جی او سی ) 15ویں بٹالین لفٹنٹ جنرل بھٹ نے سنڈے ایکسپریس کو دئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہاکہ ’’ملٹر ی کا کام صرف پرامن ماحول بوبحال کرنا ہے۔ اس کے اگے بہترین حکمرانی کے اقدامات ‘ لوگوں سے سیاسی بات چیت کی ضرورت ہے۔
واجپائی کی معیاد کے دوران ‘ ایسا ہوا تھا۔ صحیح وقت میں اسی طرح کی پہل حکومت کو کرنا چاہئے۔ مجھے یقین ہے وہ ایسا کریں گے‘‘۔ا
نہوں نے کہاکہ ’’ میں ضروری طریقہ کار تشدد کا رویہ اختیار کئے ہوئے نوجوانوں کو اس بات کے لئے رضامند کرنا ہے کہ ‘وہ جو کچھ کررہے ہیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہے۔
دوسری اور نہایت ضروری کشمیر عوام کی نفسیات کے مطابق کام کرنا ہے‘ تاکہ انہیں بتایاجاسکے کہ پاکستان سے بہتر ہندوستان میں قدرتی ماحول بہتر ہے۔اس کا استعمال جماعت‘ علیحدگی پسند او رپاکستان کررہا ہے‘‘۔
آرمی کے رول پر بھٹ نے کہاکہ اس با ت کایقین دلاتا ہوں کہ امن قائم کیاگیاہے’’دو رس حل کے لئے حکومت کو اس میں مداخلت کرنا ہوگا‘‘۔
سوشیل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ وادی میں درپیش چیالنج کو قبول کرتے ہوئے لفٹنٹ جنرل نے کہاکہ سوشیل میڈیا کا استعمال نوجوانوں میں شدت پسندی کو فروغ دینے کے لئے کیاجارہا ہے ‘انہوں نے اس کے لئے چین او ردیگر ممالک کا حوالہ بھی دیا اورکہاکہ جس طرح مذکورہ ممالک نے سوشیل میڈیا کو قابو میں رکھا ہے ٹھیک اسی طرح کاکام درکا ر ہے۔انہوں نے کہاکہ وادی میں پتھر بازی کے واقعات میں ملوث ہیں۔
بھڑکانے کے واقعات میں اضافہ کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے‘ بھٹ نے کہاکہ پچاس دہشت گردوں کو اس وقت مار گرایاگیا ہے جب لائن آف کنٹرول پار کرنے کی کوشش کررہے تھے۔
فوج کے لئے دوسری بڑی پریشانی کی بات یہ ہے کہ’’ بڑے پیمانے پر مقامی لوگوں کا تقرر کررہی ہے‘‘۔ دہشت گردوں کے گروپ کے علاوہ بھٹ نے کہاکہ جیش محمد ان مقامی نوجوانوں میں بھرتی میں اس کی خاص توجہہ ہے