ملنا ساگر میں کشمیر جیسے حالات ‘50 دن سے امتناعی احکام

پردیش کانگریس کی گورنر نرسمہن کو یادداشت ۔ حکومت پر متاثرین کو ہراساں کرنے کا الزام
حیدرآباد 12 ستمبر ( سیاست نیوز ) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی کی قیادت میں کانگریس قائدین کے ایک وفد نے راج بھون پہونچکر گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کی ۔ ملناساگر میں کشمیر جیسی صورتحال پیدا کرتے ہوئے 50 دن سے 144 سیکشن نافذ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اس وفد میں قائد اپوزیشن اسمبلی مسٹر کے جانا ریڈی قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل مسٹر محمد علی شبیر سابق ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر دامودھر راج نرسمہا کے علاوہ دوسرے قائدین موجود تھے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس نے گورنر کو بتایا کہ زبردستی حصول اراضیات کے خلاف ملنا ساگر متاثرین گذشتہ 100 دن سے احتجاجی بھوک ہڑتال کررہے ہیں ۔ حکومت ان کے مسائل سننے تیار نہیں ہے ۔ بلکہ حق کی آواز اٹھانے والے کسانوں اور متاثرین پر لاٹھی چارج کی جارہی ہے ۔ جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کیا جارہا ہے ۔ ان سے اظہار گانگت کیلئے پہونچنے والے کانگریس کے بشمول دوسری جماعتوں کے قائدین کو گرفتار کیا جارہا ہے ۔ بعد ازاں کیپٹن اتم کمار ریڈی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور یہاں ہر کسی کو اظہار خیال کی مکمل آزادی ہے تاہم ٹی آر ایس حکومت اپنے ذاتی مفادات کی خاطر ملنا ساگر کے متاثرین کسانوں سے زبردستی اراضی حاصل کررہی ہے ۔ ملنا ساگر کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔ جس طرح 2 ماہ سے کشمیر میں کرفیو ہے ۔ اس طرح 50 دن سے ملنا ساگر کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں 144 سیکشن نافذ کرکے کسانوں متاثرین اور عوام کو پریشان کیا جارہا ہے ۔ بھوک ہڑتال منظم کرنے والے کسانوں سے کسی کو ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ اس کے باوجود کانگریس آج چیف منسٹر کے اسمبلی حلقہ گجویل میں بھوک ہڑتال کرنے والے متاثرین سے اظہار یگانگت کیلئے جلسہ عام کا اہتمام کرتے ہوئے حکومت کی من مانی اور ظلم و زیادتی کو آشکار کرے گی ۔ ملنا ساگر کے متاثرین کو انصاف دلانے تک کانگریس پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ۔ قانون حصول اراضیات 2013 کے تحت متاثرین کو راحت فراہم کرنے کے بجائے ٹی آر ایس حکومت اپنی طرف سے جی اوز جاری کرتے ہوئے معمولی معاوضہ ادا کرنے کی کوشش کرے گی ۔ کانگریس کا ایک وفد 14 اور 15 ستمبر کو دہلی پہونچ کر صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی سے ملاقات کرے گا اور ساتھ ہی سپریم کورٹ سے بھی رجوع ہوگا ۔