لندن۔نوبل انعام یافتہ پاکستانی نژاد ملالہ یوسف زئی نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ کے ذریعہ آنگ سن سوکی جوکہ میانمار کی پہلی ریاستی کونسلر ہیں پر زوردیا کہ وہ روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت کریں۔ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں یوسف زئی نے کہاکہ’’ہر وقت میں نیوز دیکھیتی ہوں‘ روہنگی مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر میرا دل تڑپ جاتا ہے‘‘۔
My statement on the #Rohingya crisis in Myanmar: pic.twitter.com/1Pj5U3VdDK
— Malala (@Malala) September 3, 2017
انہوں نے سوکی سے میانمار میں روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لئے دباؤ بنانے کو بھی کہا او رپوچھا کے اگر میانمار روہنگی مسلمانوں کا گھر نہیں ہے تو وہ نسل درنسل یہاں پر کس طرح سے ہیں؟ ۔
یوسف زئی نے اگے ان تمام ممالک بشمول بنگلہ دیش سے اپیل کی ہے کہ وہ روہنگی مسلمانوں کو کھانا ‘ تعلیم او ررہائش فراہم کریں۔ملالہ میانمار میں روہنگیوں کے ساتھ کی جاری انسانیت سوز سانحہ پر بول رہی تھی۔
اقوام متحدہ کے مطابق 87,000کے قریب روہنگی پناہ گزینوں میں زیادہ تر اگست25کو میانمار سے بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔آخری سرحد پر فائیرنگ کے بعد ہزاروں کی تعداد میں مسلم اقلیت بدھسٹ میانمار سے جان بچا کر بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
مذکورہ پناہ گزینوں کی آمد کی وجہہ سے بنگلہ دیش کے موجودہ کیمپس میں ضرورت سے زیادہ لوگوں کی موجودگی پریشانیوں کی سبب بن رہی ہے‘ ان میں زیادہ تر بچے او رعورتیں شامل ہیں۔یونی کی اطلاع ہے کہ مزید بیس ہزار لوگ سرحد پار کرنے کا انتظار کررہے ہیں۔
روہنگیوں کیساتھ جاری مظالم کے خلاف سوکی کی خاموشی پر مختلف گوشوں سے سوال اٹھائے جارہے ہیں۔ امن کے لئے نوبل انعام حاصل کرنے والی سوکی نے کبھی بھی برسرعام روہنگی مسلمانوں پر ہونے والے تشد د کی مذمت نہیں کی ہے۔