ملازمت میں ترقی کیلئے کوٹہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا کسی حد تک خیرمقدم : مایاوتی

لکھنؤ۔ 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائیبس ملازمین کے لئے جاب پروموشنس میں کوٹہ سے متعلق چہارشنبہ کو دیا گیا سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی حد تک قابل خیرمقدم ہے‘‘۔ اس کے حکم میں پانچ ججس کی دستوری بینچ نے کہا کہ ریاستی حکومتوں کو ملازمت میں ترقی دینے کیلئے انہیں کوٹہ فراہم کرنے کیلئے دلتوں اور قبائیلیوں کی پسماندگی سے متعلق کوانٹیفیبل ڈیٹا حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آج کے فیصلہ سے مرکز اور ریاستوں کو یہ آزادی حاصل ہوتی ہے کہ وہ اس (ترقیوں میں کوٹہ) کو روبہ عمل لائیں یا نہیں جیسا کہ وہ 2006ء سے قبل تھے۔ مایاوتی نے کہا کہ ’’ریاستوں پر پسماندگی کا ڈیٹا حاصل کرنے کی شرط بھی نہیں ہے۔ یہ وہ پرویژن ہے جو 2006ء میں تھا۔ انہوں نے متعلقہ حکومتوں پر زور دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے چہارشنبہ کے فیصلے پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے تاکہ سماج کے محروم طبقات کو ان کے حقوق حاصل ہوں۔ اس دلت قائد نے مطالبہ کیا کہ اگر مرکزی حکومت واقعی ان طبقات کی بہی خواہ ہے تو اسے ریاستوں کو ایک مکتوب روانہ کرنا چاہئے اور متعلقہ محکمہ کو بھی تاکہ اس فیصلہ کو مثبت انداز میں لیا جائے اور اس پر عمل درآمد کیا جائے۔ مرکز میں اور زیادہ تر ریاستوں میں بھی ایسی حکومتیں ہیں جو اس مسئلہ کی مخالف ہیں اور مجھے یہ محسوس نہیں ہوتا کہ اس کے فوائد ٹھیک طور پر فراہم کئے جائیں گے‘‘۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ یہ زعفرانی پارٹی مرکز میں زائد از چار سال سے اقتدار پر ہونے کے باوجود 2006ء کے فیصلے کو اُلٹ دینے کیلئے دستوری ترمیم لانے کے سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔