ای ٹی کو دئے گئے اپنے ایک انٹرو یو کے دوران ریزو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر راگھو رام راجن نے کہاکہ ملازمتوں کی تشکیل‘ متضاد ذہنوں میں روداری اور اداروں کا تحفظ یہ وہ بڑے مسائل ہیں جن کا ہندوستان سامنا کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو دوسری جنریشن برائے اصلاحات کی ضرورت ہے‘ اور سیاسی کے لئے سیاسی منشاء درکار ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ حکومت کا مرکزی ڈھانچہ ایک سے زائد لیڈرشپ پیش کرسکتی ہے مگر اس کے نفاذ کی پیش نہیں کرسکتی ۔پیسوں کی پالیسی پر انہوں نے کہاکہ آر بی ائی افرط زر کے بڑے بہاؤکو یقینی بناتا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
انہوں نے آر بی ائی گورنر کو حکومت کے سکریٹری کی جانب سے احکامات جاری کرنے بھی غلط بات ہے
ائی ایم ایف کی اؤٹ لک نے کہاکہ ہندوستان میں 2019کے اندر ترقی ہوگی ۔ مگر معیشت کو درپیش خطرات کیاہیں؟۔
لہذا ہم شروع کرتے ہیں ایک پیالی چائے کے ساتھ۔ مسلسل ترقی کو 7فیصد سے زائد ہم دیکھتے ہیں تو بہتر ہے ‘ اگراس میں اتار چڑھاؤ آتا ہے تو یہ روزگار پیدا کرنے میں کے لئے کافی نہیں ہوگا ۔
یہاں پر بہت سارے لوگ ہیں اور ملازمتیں بہت کم دی جارہی ہیں ‘ ہمیں ایسی معیشت کی طرف رخ موڑنا پڑگا جو زیادہ نوکریاں تشکیل دے سکتی ہے۔ جب تک نوکریاں کی تشکیل نہیں ہوتی تب تک اس طرح کی تمام ترقی بے کار مانی جائے گی
اس کا مطلب یہ ہے کہ سرمایہ کاری اور کھپت ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں منتقل ہورہی ہے؟
یقینا۔ سرمایہ کار اٹھانے کے لئے ہونا چاہئے اور حقیقت میں ہمیں دنیا کی معیشت میں ہونے والے عدم استحکام سے مقابلے کے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
تیل کی قیمتیں اب کم ہیں‘اگر دنیا سست رفتاری سے چلے گی وہ بھی سست رفتاری میں ہی رہے گی۔ ہم اچھال اور پھر معاشی عدم استحکام کا سامنا کرنے کے لئے تیار نہیں رہ سکیں گے
بجٹ میں زراعی راحت متوقع تھا۔ کیاآپ مانتے ہیں بازاروں کو بخشش ملے گی؟
اگر یہ کسانوں کو راحت پہنچنے کی غرض سے اثر دار متبادل کے طور پر پیش کیاجاتا ہے تو یہ کام کرے گا‘ مگر اس میں اضافہ کے طور پر یہ پیش کیاجائے تو لاگت کی مناسبت سے اس کا جائزہ لیاجائے گا۔
زراعی شعبہ کی کارکردگی بہتر نہیں ہے۔
ایک آر بی ائی گورنر نے استعفیٰ دیدیا۔ جو کچھ ہوا ہے اس کے متعلق آپ کیاسونچتے ہیں؟
حکومت اور آربی ائی کے رشتوں میں کچھ تعمیری اختلافات پیدا ہوئے ہیں ‘ اسکا احترام کرنا سب سے لئے ضروری ہے۔
یقیناًآر بی ائی انتظامیہ کے ایک ادارے کے طور پر حکومت کے ماتحت کام کرتا ہے ۔ مگر اس کو یہ بھی اختیار حاصل ہے کہ وہ پوری آزادی کے ساتھ کام کرے۔۔
انہوں نے آر بی ائی گورنر کو حکومت کے سکریٹری کی جانب سے احکامات جاری کرنے بھی غلط بات ہے