نئی دہلی۔سماج وادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو نے چہارشنبہ کے روز نریندر مودی کی بڑی ستائش کی اور ان کے دوبارہ وزیراعظم بننے پر نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے16ویں لوک سبھا کے آخری دن اپوزیشن کو سکتہ میں ڈال دیا۔
انہوں نے کہاکہ’’ میں وزیراعظم کو مبارکباد دینا چاہتاہوں۔انہوں نے کہاکہ ہرکسی کو ساتھ لے کر آگے بڑھنے کی کوشش کی ہے‘‘۔برسراقتدار اتحاد کے اراکین نے ڈسک پرہاتھ مارکرملائم سنگھ یادو کے باتوں پر مسرت کا اظہار کیا۔
ان کے اگلے جملے پر مودی کو بھی ہاتھ اٹھاکر نمستے کرنے پر مجبور کردیا۔ملائم نے کہاکہ’’ میں امید کرتاہوں کہ وہ پھر سے وزیراعظم بنیں‘‘ جس کے ساتھ ہی تالیوں کے گونج میں مودی نے اپنے دونوں ہاتھ ملائم کے سامنے جوڑ دئے۔
مجوزہ لوک سبھا الیکشن سے قبل ایوان کے آخری اجلاس کے طور پر ملائم بھی دیگر تمام پارٹی لیڈرس کی طرح اپنا وداعی خطاب کررہے تھے۔
سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے تمام اراکین کے دوبارہ انتخاب کے لئے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ مذکورہ 79سالہ لیڈر جنھوں نے سماج وادی پارٹی کا قیام عمل میں لایا جس کی قیادت اب ان کے بیٹے اکھیلیش یادوکررہے ہیں‘ نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کے بیان کو جس طرح سے پیش کیاجارہا تھا اس سے انکار کردیا۔
جب رپورٹرس سے ان سے پوچھا کہ کیا و ہ چاہتے نریندر مودی دوبارہ وزیراعظم بنیں تو انہو ں نے اپنے جواب میں کہاکہ’’ ایسا تو میں نے کہا ہی نہیں ‘ بھائی‘‘۔بعدازاں سماج وادی پارٹی نے پارٹی کے بانی کے بیان کو ’سیاسی جملہ ‘‘ قراردیا۔ ترجمان گھنشام تیواری نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ ’’ محترم ملائم سنگھ یادو نے ایک سیاسی جملہ کہاکہ اور ساری بی جے پی منقسم ہوگئی‘مودی جی اگر آپ میں ہمت ہے تو آپ بھی اسی طرح کا ردعمل پیش کریں‘‘۔
تاہم ایوان کے اندر اپوزیشن بالخصوص کانگریس میں بے چینی دیکھائی دے رہی تھی۔ ملائم کے بیان کے وقت سونیاگاندھی ان کے بازو میں بیٹھی ہوئی تھیں.۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر سنگھ کا بھی چہرہ مایوس دیکھائی د ے رہاتھا۔
بی جے پی کے ایک لیڈر نے کہاکہ پارٹی ملائم سنگھ یادو کے اس تقریر کا اڈیو اترپردیش میں انتخابی مہم کے دوران استعمال کرے گی