ایودھیا۔چہارشنبہ کے رو زوزیراعظم نریندر مودی نے ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لئے ضلع ایودھیاکو اپنا پہلا دورہ کیا‘ مگر وہ مندروں کے شہر یا پھر اس کے مشہور مذہبی مقام جیسے ہنومان گری مندر یا پھر عارضی رام مندر نہیں گئی جس کے وجہہ سے مقامی لوگ حیران ہیں اور استفسار کررہے ہیں ”مودی کی ایودھیا سے دوری کیوں؟“۔
اکنامک ٹائمس سے بات کرتے ہوئے رام جنم بھومی کے مرکزی فریق اور نروانی اکھاڑہ کے مہنت دھرم داس نے کہاکہ ”جلسہ گاہ کے مقام سے ایودھیا کے منادر دور نہیں تھے۔
مگر وزیراعظم یہاں نہیں ائے۔ یہاں تک کہ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی ہنومان گرھی مندر ائے۔ میں سمجھتاہوں الیکشن کے بعد رام مندر کے متعلق سپریم کورٹ کے حمایت میں فیصلے آنے کے بعد ہی مودی ایودھیاائیں گے۔
ہم چاہتے ہیں مندر کا سنگ بنیاد رکھیں۔ہم نے پہلے ہی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ سے کہاکہ وہ اس کام کو پورا کرنے کے لئے مودی سے گذارش کریں۔
فیض آباد میں ناکا ہنومان گری کے مہنت رام داس نے کہاکہ مودی کو ایودھیاٹاؤن آنا چاہئے تھا۔ جس سے رام مندر کے مسلئے پر ایک طاقتور پیغام جاسکتا تھا“۔
چہارشنبہ کے روز مودی کی ریالی رام پور مایامیں تھا جو ایودھیا امبیڈکر نگر ضلع کی سرحد پر ہے اور وہ ایودھیاسے پچیس کیلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
سال2017کے الیکشن اور اسی ماہ کے اوائل میں بھی راہول گاندھی اورپرینکا گاندھی دونوں ایودھیاگئے تھے او ردونوں ہی ہنومان گری مندر بھی گئے وہیں متنازعہ مقام سے دوری بنانے کو انہوں نے ترجیح دی۔مذکورہ گاندھیوں نے کہاتھا کہ وہ عارضی رام مندر نہیں جائیں گے کیونکہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ء ہے۔
مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ مودی پچھلے پانچ سالوں میں ہنومان گری مندر بھی نہیں گئے جس کی وجہہ سے دونوں پجاری اور مقامی لوگ ان کامذاق اڑارہے ہیں