معمولی بات پرشہریوں کو زدوکوب کرنے، دھونس جمانے کے واقعات، دبیر پورہ مجلسی کارپوریٹر کے خلاف کیس درج
حیدرآباد۔/5جولائی، ( سیاست نیوز) مقامی جماعت کے عوامی نمائندوں کی غنڈہ گردی اور قانون کی خلاف ورزی کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے واقعات آئے دن عام ہوتے جارہے ہیں۔ دو دن قبل علاقہ بنجارہ ہلز میں ایک رکن اسمبلی کی جانب سے غیرمجاز تعمیر کو منہدم کرنے کی کارروائی کے دوران جی ایچ ایم سی عہدیداروں کو دھمکاکر گالی گلوج کرنے کے واقعہ کے بعد کل رات ایک اور تازہ ترین واقعہ پیش آیا جس میں اپنی سیاسی طاقت کا بیجا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا گیا۔ میر چوک پولیس نے مجلسی کارپوریٹر بلدی حلقہ دبیر پورہ ریاض الحسن آفندی عرف گولڈی اور دیگر کے خلاف اپنے رشتہ داروں پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک مقدمہ درج کیا ہے۔ 37سالہ خاتون سیدہ طاہرہ حسینی نسب ساکن کوٹلہ عالیجاہ نے پولیس میں ایک شکایت درج کروائی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپارٹمنٹ کی دوسری منزل پر مقیم ہیں جس میں ان کے قریبی رشتہ دار سید شبیر حسین رضوی رہتے ہیں۔ 5 جولائی کو ان کے رشتہ داروںکی جانب سے فلیٹ کے سامنے کچرا پھینکنے کو دیکھنے کے بعد انہوں نے اپنے بیٹے سید مزمل کو آگاہ کرتے ہوئے اپنی ساس کو اس واقعہ کے تعلق سے بتانے کیلئے اپنے فلیٹ سے روانہ کیا تھا اسی دوران سلویٰ آفندی نے ان کے بیٹے پر سینڈل سے حملہ کرکے زخمی کردیا۔ اسی دوران ان کے ایک اور رشتہ دار سید شبیر حسین رضوی، ان کے بیٹے مبشر حسین اور بیٹی حاجرہ نے بھی ان کے بیٹے کی پٹائی کی۔ طاہرہ حسینی نے اپنی شکایت میں بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کی چیخ و پکار سن کر اپنے شوہر سید صفدر حسین رضوی کو فون کیا لیکن وہ پیدا عنبر پیٹ میں موجود ہونے کے سبب انہوں نے اپنے دو بھائیوں سید حسین اور سید محسن کو مدد کیلئے طلب کیا۔ کچھ ہی دیر میں مجلسی کارپوریٹر ریاض الحسن آفندی اور ان کے دو بھائی ذکی الحسن آفندی اور شبیع الحسن آفندی وہاں پہنچ گئے اور ان کے بھائی اور بیٹے کو شدید زدوکوب کیا جس کے سبب اس کی آنکھ پر گہرا زخم آیا۔ شکایت میں بتایا گیا کہ شبیع الحسن آفندی نے ان کے فلیٹ میں داخل ہوکر وہاں سے سونے کی انگوٹھی اور کچھ رقم کا بھی سرقہ کرلیا۔ کوٹلہ عالیجاہ میں اس واقعہ کے بعد ہلکی سی کشیدگی پیدا ہوگئی۔میرچوک پولیس نے اس سلسلہ میں شکایت موصول ہونے پر کارپوریٹر اور ان کے رشتہ داروں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 324 ( شدید زدوکوب کرنے )، 448 ( مکان میں غیر مجاز داخلہ ) 379 ( سرقہ ) اور 506 ( دھمکانے ) کا مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس نے اس کیس میں فی الفور کارروائی نہیں کی۔ ڈیٹکٹیو انسپکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے بتایا کہ مجلسی کارپوریٹر کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ کی تحقیقات جاری ہے اور دواخانہ سے میڈیکل رپورٹ حاصل ہونے کے بعد ہی اس میں مزید کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ طاہرہ حسینی اور ان کے دیگر افراد خاندان کے خلاف بھی اسی قسم کا ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کی بھی تحقیقات جاری ہے۔