فوری درخواستوں کے ادخال کی مخالفت ۔ نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو کا اظہار خیال
نئی دہلی ۔ یکم ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ مفاد عامہ کی درخواستیں عوام کے شہری حقوق کا تحفظ کرنے میں اہمیت کی حامل ہیں لیکن یہ درخواستیں کسی بھی معاملہ کی ابتداء ہی میں دائر نہیں کی جانی چاہئیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے وکلا سے کہا کہ وہ اپنی روایتی ڈیوٹی کے علاوہ بڑا رول ادا کریں ۔ انہوں نے وکلا سے کہا کہ وہ عوام کو ان کے حقوق اور ذمہ داریوں سے واقف کروائیں اور انہیں جو شکایات کے ازالہ کی سہولت دستیاب ہے اس سے واقف کروایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں وکلا کو سماج میں کئی رول ادا کرنے چاہئیں اور انہیں اپنے فرائض راست یا بالواسطہ طور پر جو قانون سے جڑے ہیں ادا کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیںکہ وہ فوری حرکت میں آتے ہوئے مفاد عامہ کی درخواستیں دائر کرنے کے حق میں نہیںہیں تاہم جو مفاد عامہ کی درخواستیں سپریم کورٹ یا ہائیکورٹس میں دائر کی جاتی ہیں وہ عوام کے سیول اور شہری حقوق کا تحفظ کرنے میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ وکلا کو اپنے روایتی رول سے ہٹ کر وسیع تر رولس ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہیں عوام کو ان کے حقوق اور ذمہ داریوں سے واقف کروانا چاہئے اور ساتھ ہی انہیں جو سہولیات شکایات کے ازالہ کیلئے دستیاب ہیں ان سے واقف کروانا چاہئے ۔نائب صدر جمہوریہ دسویں قانون اساتذہ ڈے ایوارڈز تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ اٹارنی جنرل آف انڈیا کے کے وینو گوپال ‘ ان کے پیشرو مکل روہتگی ‘ پروفیسر ایس شیوکمار رکن لا کمیشن بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے یہ واضح کیا کہ اینٹی ڈمپنگ اور انٹلکچول پراپرٹی خلاف ورزیوں جیسے معاملات میں معیشت اور مارکٹ حالات کا علم ہونا چاہئے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ قانونی تعلیم کو ان مسائل کو اجاگر کرنے کی بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے معیاری قانونی تعلیم میں اصلاحات لانے اور اسے بہتر بنانے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے دیگر ممالک کے قانونی طریقہ کار اور رواج کا بھی تذکرہ کیا ۔