یوگی حکومت کی تجویز کو مرکز کی منظوری، 1968 جن سنگھ لیڈر کی نعش اسی جنکشن پر ملی تھی
نئی دہلی ۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ مرکز نے اترپردیش کے تاریخی مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کو جن سنگھ لیڈر دین دیال اپادھیائے سے موسوم کرنے کی تجویز کو منظوری دیدی ہے۔ اترپردیش کی بی جے پی حکو متنے اپادھیائے کی وراثت کو بحال کرنے کی ایک کوشش کے طور پر یہ تجویز پیش کی تھی۔ دین دیال اپادھیائے کا 1968ء کے دوران مغل سرائے جنکشن میں ہی انتقال ہوا تھا۔ مملکتی وزیر امورداخلہ ہنس راج اہیر نے آج اس تجویز کو منظوری دی۔ اس اقدام کے خلاف پارلیمنٹ میں زبردست شوروغل ہوا۔ سماج وادی پاریٹ کے نریش اگروال اور دیگر کئی ارکان نے تاریخی مغل سرائے ریلوے اسٹیشن کو جن سنگھ لیڈر سے موسوم کرنے کی تجویز کو منظوری دینے مرکز کے فیصلے کی مذمت کی۔ مغل سرائے اس ملک کا چوتھا مصروف ترین ریلوے جنکشن ہے۔ آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت اترپردیش نے اس ریلوے اسٹیشن کا نام بدلنے کی تجویز کو منظوری دیتے ہوئے وزارت ریلوے سے اس مسئلہ کو رجوع کیا تھا۔ 1968ء میں دین دیال اپادھیائے کی نعش مشتبہ اور پراسرار حالات میں اس جنکشن میں ہی دستیاب ہوئی تھی۔ مغل سرائے سابق وزیراعظم لال بہادر شاستری کا پیدائشی مقام بھی ہے۔ اس ریلوے اسٹیشن میں ایشیاء کا سب سے بڑا ریلوے مارشلنگ یارڈ ہے جو 12.5 کیلو میٹر طویل ہے اور وہاں سے روزانہ 1500 وگنس کی آمدورفت ہوتی ہے۔ انڈین ریلویز کا سب سے بڑا ویگن درستگی ورکشاپ بھی اسی مقام پر ہے۔ مغل سرائے ہی واحد مقام نہیں ہے جس کا نام بدلا جارہا ہے بلکہ حالیہ عرصہ میں دہلی اور دیگر مقامات پر کئی اہم سڑکوں کے نام بھی بدلے جاچکے ہیں۔ ان میں ممبئی کا چھترپتی شیواجی ٹرمس بھی ہے جس میں مہاراج لفظ کا اضافہ کیا گیا ہے۔