میور حکمران کے یوم پیدائش کے ضمن میں منعقدہ تقریب کے موقع پر آر ایس ایس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یوگی ادتیہ ناتھ نے یہ بات کہی۔
اترپردیش۔چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز اس بات پر زوردیا کہ مغل حکمران اکبر نہیں بلکہ سولہویں صدر کے میوار بادشاہ مہارانا پرتاب عظیم تھے۔
اکبر کو بطور بادشاہ قبول کرنے سے ان کے انکار اور کئی سالوں تک ایروالی کی پہاڑیوں کے لئے لڑائی لڑکر جیت حاصل کرنے پر یوگی نے پرتاب کی ستائش کی۔ انہو ں نے کہاکہ میوار کے حکمراں نے مغل حکمران کو اپنا بادشاہ قبول کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کردیا تھا ’’ کیونکہ وہ ترک ہے اور اس پر بھروسہ نہیں کیاجاسکتا ‘‘۔انہوں نے 1576کی ہلدی گھاٹی لڑائی کے حوالے سے یہ غیر اہم بات ہے کہ اس میں جیت کس کی ہوئی او رکون شکست فاش ہوا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ یہ ضروی ہے کہ مہارانا پرتاب نے ایروائی کی پہاڑیوں کے لئے کئی سالوں تک جنگ کی اور اس کو حاصل کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھی‘‘ اور پرتاب نے ایک دن کے لئے نہیں بلکہ سالوں تک لڑائی کرتے ہوئے اپنی بہادری کے ذریعہ مثال قائم کی ہے۔
ادتیہ ناتھ نے کہاکہ اکبر نے پرتاب سے کہاتھا کہ وہ اکبر کو بادشاہ تسلیم کرلے اور اس نے وعدہ کیاتھا کہ وہ میور کی مملکت میں کبھی کوئی مداخلت نہیں کریگا۔انہو ں نے کہاکہ جئے پور مان سنگھ پیغام لے کر آیاتھا مگر پرتاب نے اس کو مسترد کردیا۔
ادتیہ نے پرتاب کے الفاظ ادا کرتے ہوئے کہاکہ’’ میں اکبر کو بطور بادشاہ تسلیم نہیں کروں گا۔وہ ترج ہے اور وہ اسی طرح رہے گا۔ وہ دوستی کے نا م پر ہمارے بھروسے کو ٹھیس پہنچایاگیا‘‘ اس کے ساتھ ہی جئے شری رام کے نعرے لگنے شروع ہوگئے۔
ادتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ اس دور میں دیگر تمام بادشاہوں نے اکبر کی بادشاہت کو قبول کرلیا تھا ان کے خلاف بھی مہارانہ پرتاب نے لڑائی کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت کے حالات آج بھی درپیش ہیں۔ ادتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ کچھ لوگ اپنے ہی سماج‘ تہذیب او رملک کو اپنے مفادات کے لئے آج بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ادتیہ ناتھ نے درج فہرست طبقات‘ قبائیلوں اور پسماندہ طبقات سے خودکو پرتاب کا نسل سمجھنے کے لئے کہا ۔
او رکہاکہ ’’ کیونکہ یہی وہ قبائیلی ہیں جنھوں نے پرتاب کو عظیم بنایاتھا‘‘۔انہو ں نے کہاکہ’’ یہ وہی تھا جن کی طاقت پر مہارانا پرتاب نے لڑائی کی۔
یہ وہی طبقہ ہے جس کو آج ہم دلت‘ پسماندہ اور وانواسی کہتے ہیں‘‘۔ یوگی نے مزیدکہاکہ پرتاب نے نہایت منفی حالات میں لڑائی کی اور اکبر ان کو نقصان پہنچانے سے قاصر رہا۔