ہاپور( اترپردیش):مغربی اترپردیش ہندوؤں کے ’’نقل مقام‘‘ کرنے کے مسلئے کو اٹھاتے ہوئے ‘ بی جے پی لیڈر یوگی ادتیہ ناتھ نے پیر کے روز کہاکہ مذکورہ علاقے کی صورتحال میں تبدیل نہیں ائی تو بہت جلد یہ علاقہ دوسرے کشمیر میں تبدیل ہوجائے گا‘‘
۔ضلع ہاپور کے دھولانہ میں ایک انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے گورکھ پور کے رکن پارلیمنٹ نے دعوی کیا کہ مغربی اترپردیش کے ہندو خوف کے ماحول میں جی رہے ہیں جیسا کہ کشمیر پنڈت کو ڈرادھماکر کے جبراً کشمیر وادی سے نقل کرنے کے لئے مجبور کیاگیا ہے‘‘۔
ادتیہ ناتھ نے یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ مغربی اترپردیش میں صورتحال نہایت ’’ گرم‘‘ ہے ۔ بالخصوص ان اضلاعوں جس میں مظفر نگر ‘ باغپت‘ میرٹھ اور غازی آباد شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’
بی جے پی اس طرح کے واقعات کو ہر گز برداشت نہیں کرسکتی‘ ہم نے کشمیر وادی کھویا ہے‘ ہم ہرگز مغربی اترپردیش کو دوسرا کشمیر بننے نہیں د یں گے‘‘۔انہوں نے ہندؤ ووٹرس پر زوردیتے ہوئے کہاکہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا ساتھ دیں۔
ادتیہ ناتھ نے دعوی کیا کہ یہ ایک ’ فتویٰ‘ مسلم علماء کی جانب سے مسلم امیدوار کی تائید میں جاری کیا گیا ہے جس کو ادتیہ ناتھ نے ’’ ہندووٹرس کے لئے راست چیالنج ‘‘ قراریا ہے۔
سپریم کورٹ نے جاریہ ماہ کے اوائل میں جاری کردہ احکامات کے تحت رائے دہندوں سے ذات پات‘ نسل ‘ مذہب ‘ طبقہ اور لسانی بنیادوں پر ووٹ مانگنے کو غیر قانونی قراردیاہے
۔سماج وادی پارٹی نے بی جے پی ایم پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اپنی شناخت کھوچکے اترپردیش نے پچھلے پانچ سالوں میں اپنی شناخت کی بازیابی کی عمل میں لائی ہے۔دھولانہ کے بی جے پی امیدوار رامیش چندرا تومر نے دعوی کیا ہے کہ چیف منسٹر اکھلیش یادو کی حکومت میں یہاں’’ مکمل بربریت‘‘ کاسلسلہ جاری ہے۔