حزب المجاہدین کے کس کمانڈر نے حفاظتی حصار میں نقب لگائی؟ اے ٹی ایس جانچ میں مصروف‘ اے ایم یو کے حبیب ہال اور جیولوجی ڈپارٹمنٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں پر بھی نظر
علی گڑھ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے معطل کشمیر ی طالب علم منان بشیروانی کا برین واش کس نے کیا : پورے معاملے کی جانچ کررہی ہے سکیورٹی ایجنسیو ں کے سامنے سب سے بڑا یہی سوال ہے کہ منان کو کس نے حزب المجاہدین سے ملک کیا؟ کیا یہ کمانڈر کبھی علی گڑھ بھی آیاتھا؟ ہاں تو اس نے منان کے لئے کتنے ساتھی طلبہ سے رابطہ کیا۔ سکیورٹی ایجنسیوں نے اس کی تہہ تک جانے میں پوری طاقت جھونک دی ہے۔
منان جس حبیب حال میں رہتا ہے‘ جس جیولوجی ڈپارٹمنٹ میں ریسرچ کرتا تھا وہاں کے سی سی ٹی کمیرے بھی جانچ کئے جاسکتے ہیں۔ کشمیر کے کپواڑہ ضلع کے گاؤں نکی پورہ لولب کے بشیر احمد وانی کا بیٹا منان بشیر وانی کا تین سال پہلے سوشیل میڈیا میاے کے 47رائفل کے ساتھ تصوئیر سامنے انے کے بعد دہشت گرد کنکشن سامنے آیاتھا۔ وہ حزب المجاہدین کا ممبر بن چکاہے۔خود حزاب المجاہدین کے ترجمان نے پیر کو اس کی تصدیق کی۔
منان اے ایم یو کے جیولوجی محکمہ میں پی ایچ ڈی کررہا تھا۔ وہ 2012میں ایم ایس سی کرنے اور اے ایم یو آیا تھا۔ ایم فل کے بعد یہیں سے پی ایچ ڈی کررہاتھا۔ اے ایم یو میں منان 2جنوری تک رہا۔ اے ایم یو نے اسے برخواست کردیاہے۔ تین جانچ کمیٹیاں بٹھادی ہیں۔ سکیورٹی ایجنسیاں بھی جانچ میں مصروف ہیں۔ اس کے کمرے کی تلاشی لی۔ منگل کو پورے دن اے ٹی اسی کی ٹیم کیمپس میں تھی۔
ایجنسیوں نے کیمپس اور اطراف واکناف میں خفیہ نٹ ورک بڑھادیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ علی گڑھ سے جموں تک منان کی ہر حرکت کی معلومات لی جارہی ہے تاکہ حزاب المجاہدین کے اس کمانڈر کی پہچان ہوسکے جس کے رابطے سے وہ یہا ں تک پہنچا۔ منان سے منسلک اطلاعات حاصل کرنے کے لئے اے ٹی ایس نے ہلپ لائن نمبربھی جاری کیاہے۔ اے ٹی ایس کے مقامی انچارج ہیمندر سے ان کے موبائل نمبر 9454402321اور لکھنو کنٹرول رول افس کے نمبر9792103156پر اطلا ع دے سکتے ہیں۔ اطلاع دینے والی کی پہچان خفیہ رکھی جائے گی۔
اے ٹی ایس کی مقامی اکاڈی اب اے ایم یو طلبہ یونین کے عہدیداروں سے مل کر منان کے واقعہ کے بعد پیدا ہوئے حالات پر بات کرے گی۔ اے ٹی ایس کا مقصد یونین کے ذریعہ طلبہ کو موٹی ویٹ کرنا بھی ہے تاکہ بے وجہ کسی ک پریشانی نہ ہو اور کوئی کسی کے بہکاوے میں نہ ائے