اقلیتی پینل نے ارویندر کجریوال کو لیٹر لکھ کر انکت سکسینہ کے فیملی کو معاوضہ فراہمی کے متعلق یاددہانی کرائی
نئی دہلی۔دہلی اقلیتی کمیشن ( ڈی ایم سی) نے چیف منسٹر ارویندکجریوال کو ایک لیٹر لکھ کریا ددلایا کہ متاثرہ خاندان کو وعدہ کے مطابق پانچ لاکھ روپئے معاوضہ کی رقم اب تک ادا نہیں کی گئی ہے۔
مکتوب میں چیف منسٹر پر معاوضہ کی رقم کو 20لاکھ روپئے تک کرنے پر بھی زوردیاگیا ہے۔
یکم فبروی کے روز ویسٹ دہلی کے خیال علاقے میں مبینہ طور پر میناریٹی کمیونٹی کی ایک لڑکی کے گھر والوں نے 23سالہ انکت سکسینہ کا چاقو سے حملہ کرتے ہوئے جان سے ماردیا تھا۔
ڈی ایم سی چیرمن ظفر السلام خان نے لیٹر میں کہاکہ متاثرہ کے والد یشپال سکسینہ جس کی عمر زیادہ ہے اور اس عمر میں اپنے گھر کا خیال نہیں رکھ سکتے۔ مسٹر خان نے کہاکہ انکت اپنے گھر کا اکلوتا کفیل تھا۔
مکتوب میں لکھا ہے کہ ’’ دہلی چیف منسٹر ارویندکجریوال مسٹر سکسینہ کے گھر گئے تھے اور متاثرہ فیملی کو پانچ لاکھ روپئے کا معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کیا۔ مگر اب تک یہ وعدہ پورا نہیں ہوا ‘‘۔
ڈی ایم سی چیرمن نے کہاکہ مکتوب کا مقصد چیف منسٹر کو پانچ لاکھ روپئے کے معاوضہ کی یاد دلانا ہے اور اس میں معاوضہ کی رقم کو بیس لاکھ تک بڑھانے پر بھی زوردیا ہے تاکہ متوفی کے عمر رسیدہ والدین کو اس عمر میں کچھ راحت مل سکے۔
مسٹر خان نے متوفی کے والد کی جانب سے واقعہ کو فرقہ وارنہ رنگ دینے سے باز رہنے او رامن کی برقراری کے لئے عوام سے کی گئی اپیل کی ستائش کی ۔
انہو ں نے کہاکہ’’ اس کے نتیجے میں دہلی تازہ تشدد سے محفوظ رہا۔ ایک اور کچھدنوں بعد یشپال سکیسنہ نے امن اور یکجہتی کے فروغ کے لئے ہندو مسلم افطار پارٹی کا انعقاد عمل میں لایا‘‘۔
واقعہ کے بعد مسٹر کجریوال نے انکت کے فیملی سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں تمام قانونی مدد فراہم کرنے کا بھروسہ دلایاتھا۔ دہلی صدر منوج تیواری نے چیف منسٹر سے کہاتھا کہ وہ متاثرہ فیملی کو ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ ادا کرے۔