اندور۔مدھیہ پردیش کے مندسور میں بربھیا جیسا واقعہ کاشکار سات سا ل کی لڑکی کے والد نے اتوار کے روز برہمی کے عالم میں کہاکہ انہیں حکومت کے کسی معاوضہ کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ان کا پریوار صرف اتنا چاہتا ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ بربریت کرنے والے دونوں مجرموں کو جلد سے جلد پھانسی کی سزاء دی جائے۔متاثرہ لڑکی کے والد مندسور میں پھول فروش ہیں۔
ان کی بیٹی اندور کے مہاراجہ یشونت راؤ سرکاری اسپتال میں27جون سے بھرتی ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے انہیں دس لاکھ روپئے کی مالی مدد فراہم کرنے کے اعلان کے متعلق پوچھنے پر متاثرہ کے والد نے کہاکہ پیسے کی کوئی بات ہے ہی نہیں۔
ہمیں بس انصاف چاہئے۔انہو ں نے بہتر علاج کے لئے اپنی بیٹی کو کسی دوسرے اسپتال میں بھرتی کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ایم وائی ایچ میں میرے بیٹی کے علاج کے لئے باہر سے بھی ڈاکٹرس آرہے ہیں۔
میری بیٹی کا یہاں پر بہتر علاج ہوجائے گا۔ امید ہے کہ دوچار دنوں میں اس کی حالت اور سدھر جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اسپتال میں جاری علاج سے وہ مطمئن ہیں۔اسی دوران اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ متاثرہ لڑکی کی حالت میں تیزی کیساتھ سدھار آر ہا ہے۔
واقعہ کے صدمہ سے متاثرہ کو باہر لانے کے لئے ماہرنفسیات کی بھی مدد لی جارہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے واقعہ کے بعد متاثرہ کے دل میں بیٹھا ڈر آہستہ آہستہ کم ہورہا ہے۔
اسی بیچ ایک تصوئیربھی وائیرل ہوئی جو متاثرہ لڑکی کی ہے ۔ تصوئیر کے وائیرل ہونے سے لوگوں میں غم او رغصہ بڑھ گیا۔ ضلع سربراہ نشانت ویراٹھ نے واقعہ کی جانچ کے احکامات جاری کئے ہیں اور انتباہ دیا کہ جو لوگ معصوم بچی کی ویڈیو شیئر کررہے ہیں ان کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے گی