نئی دہلی : ۲۰۱۳ء میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے کچھ بد نصیب متاثرین ۶؍ سال کے بعد بھی کیمپوں میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔ مسلمانوں کے ایسے ناگفتہ بہ حالا ت میں جمعیۃ علماء ہند نے ایک قدم آگے بڑھ کر مسلمانوں کی مدد کرنے لگی ۔ جمعیۃ علما ء ہند نے ان کے لئے ۸۵؍ نئے مکانات تعمیر کئے ہیں ۔ اس سے قبل بھی جمعیۃ علماء ہند نے ۳۶۵؍ مکانات تعمیر کروائی تھی ۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی مظفر نگر کا دورہ کرتے ہوئے ان مکانات کو متاثرین میں تقسیم کریں گے ۔ اطلاعات کے بموجب ایک مکان کا رقبہ ۵۰؍ گز میں تعمیر کروایا گیا ہے جس میں ایک بڑا ہال ، ایک برآمدہ ،بیت الخلاء اور غسل خانہ ہے ۔ ایک مکان کی تعمیر پر کم از کم ایک لاکھ ۵؍ ہزار روپے خرچ ہوئے ہیں ۔ جملہ تعمیر شدہ مکانات پر ایک کروڑ روپے آئے ہیں ۔ جمعیۃ علماء کے مطابق یہ مکانات مظفر نگر سے پانچ کیلو میٹر کی دوری پر تعمیر کئے گئے ہیں ۔
واضح رہے کہ ۲۰۱۳ء میں جب اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی حکومت تھی اس وقت مظفر نگر میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے ۔ تقریبا پچاس ہزار لوگ خوف کی وجہ سے نقل مکانی کئے ہیں ۔