مصر کے طیارہ کا اغواء اور قبرص میں لینڈنگ پر مجبور

تمام مسافرین اور عملہ محفوظ ، اغواء کنندہ گرفتار،نقلی دھماکو بیلٹ کے ذریعہ دھمکی
قاہرہ۔ 29 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایجپٹ ایر کے اسکندریہ سے قاہرہ جارہے طیارہ کا اغواء کرلیا گیا اور اسے قبرص میں اتارنے کیلئے مجبور ہونا پڑا ۔ لیکن تمام مسافرین اور ارکان عملہ محفوظ ہیں ۔ انہیں کسی طرح کی گزند پہونچائے بغیر آزاد کرلیا گیا ۔ اغواء کنندے نے خود کو حکام کے حوالے کردیا لیکن اس کارروائی کے پس پردہ محرکات کا فوری طور پر پتہ نہ چل سکا ۔ اس ایربس 320 میں 81 مسافرین بشمول 21 غیرملکی اور 15 ارکان عملہ سوار تھے ۔ اغواء کنندے کی اس کارروائی کے بارے میں متضاد اطلاعات مل رہی ہیں ۔ قبرص کے عہدیداروں نے بتایا کہ یہ واقعہ دہشت گردی سے تعلق نہیں رکھتا لیکن سرکاری ٹی وی پر کہا گیا کہ اغواء کنندہ نے مصر میں خاتون قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اس کے علاوہ ایک اور اطلاع یہ بھی ہے کہ اغواء کنندہ نے اپنی سابقہ بیوی سے ملاقات کیلئے طیارہ کا اغواء کیا ۔ حکومت قبرص کے ترجمان نکوس کرسٹو ڈولائیڈس کے بموجب اغواء کنندہ کو گرفتار کر کے ٹارمک سے پیدل لے جایا گیا، وہ اپنے ہاتھ اٹھائے ہوا تھا۔ دو انسداد دہشت گردی پولیس عہدیدار اس کے منتظر تھے،

 

انہوں نے اسے زمین پر لٹادیا اور اس کی تلاشی لی۔ دو منٹ بعد بھی اسے وہاں سے منتقل کردیا گیا۔ اغواء کنندہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک دھماکو مادوں کا کمربند باندھے ہوئے ہیں جبکہ اس نے طیارہ پر قبضہ کیا تھا ۔ پولیس اس کی گرفتاری کے 30 منٹ بعد ایرپورٹ پہنچی۔ قبل ازیں قبرص کے شہر لارناکہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب اغواء کنندہ نے مصری طیارہ کو یہ کہتے ہوئے اغواء کرلیا تھا کہ وہ دھماکو مادوں کا کمربند باندھے ہوئے ہیں اور اگر طیارہ قبرص نہ لیا جائے گیا تو وہ اپنا کمربند دھماکہ سے اڑا دے گا۔ سرکاری ذرائع کے بموجب اغواء کنندہ نے قبرص کی ایک خاتون سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا جو اس کے بموجب اس کی ناراض محبوبہ تھی اور جزیرہ قبرص میں مقیم تھی۔ مصری طیارہ جنوبی ساحلی شہر لارناکہ میں 8.50 بجے صبح پہنچا۔ اغواء کنندہ نے کنٹرول ٹاور سے 20 منٹ قبل ربط پیدا کر کے طیارہ کو اتارنے کی اجازت کا مطالبہ کیا تھا۔ مصر کی شہری ہوابازی کے بموجب اس نے دھمکی دی تھی کہ ایر بس A-320 کو اپنے دھماکو مادوں کے کمربند سے دھماکہ سے اڑا دے گا۔ یہ طیارہ بحر روم کے ساحلی شہر اسکندریہ سے قاہرہ جارہا تھا۔ بیشتر مسافرین کو قبرص میں طیارہ اترتے ہی طیارہ کا تخلیہ کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ مصر کے وزیر شہری ہوابازی شریف فاتی نے کہا کہ طیارہ پر صرف حملہ آور ، کیپٹن ، ایر ہوسٹس اور ایک سیکوریٹی گارڈ کے علاوہ تین مسافر ہیں۔ اغواء کنندہ کے پاس موجود دھماکو کمر بند بھی نقلی تھا ۔

ایجیپٹ ایر نے قبل ازیں کہا تھا کہ اغواء کنندہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور ارکان عملہ اور چار غیر ملکیوں کے سوائے باقی تمام مسافرین کو رہا کروالیا جائے گا۔ مصر کی وزارت شہری ہوا بازی کے بیان کے بموجب طیارہ میں 21 مسافر تھے۔ صدر قبرص نکوس انسٹے سیئڈس نے کہا کہ یہ واقعہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شخصی وجوہات کی بناء پر پیش آیا ہے اور یوروپی پارلیمنٹ میں بیان دیتے ہوئے مارٹن شلٹز نے کہا کہ اغواء کا واقعہ دہشت گردی سے متعلق نہیں ہے۔ دریں اثناء قبرصی خاتون کو ایک کمسن بچے کے ساتھ اس کے آبائی دیہات سے ایرپورٹ لایا گیا ۔ قبرص ریڈیو نے قبل ازیں اطلاع دی تھی کہ اغواء کنندہ سیاسی پناہ اور راہداری طلب کر رہا ہے۔ بحران کی یکسوئی کرنے والی ایک ٹیم ایرپورٹ پر تعینات کردی گئی تھی۔