قاہرہ:مقامی میڈیا رپورٹس نے کہاکہ مصری کابینہ سعودی عربیہ کے مابین دستخطی معاہدہ برائے سمندری حد بندی کو منظوری دی۔ریاست کی مینا نیوز ایجنسی کے مطابق کابینہ نے فیصلہ کیاہے کہ ایوان نمائندگان کی جانب سے قطعیت دئے گئے معاہدے کو دستور کے تحت تکمیل کیاجائے گا۔
اس بات کی توثیق زنہوا نیوز ایجنسی نے بھی کی ہے۔مصری کابینہ نے اپریل میں اعلان کیاتھا کہ مصر۔ سعودی کا مشترکہ بحری بارڈکی نقشہ سازی کی جائے گی جس میں تیران اور صنافیر جزائروں کو سعودی سمندری سرحد میں شامل کیاجائے گا۔
مذکورہ معاہدہ مصر میں فوری طورپر عوامی ردعمل کا سبب بنا اور سینکڑو ں کی تعدادمیں مصری عوام نے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ’’ حکومت پرجزیرے فروخت کرنے کا الزام عائد کیا‘‘۔
بعدازاں انتظامیہ عدالت نے ایک فیصلہ سناتے ہوئے کہاتھا کہ’’مذکورہ دونوں جزیروں پر سعودی عربیہ کا اختیار کالعدم ‘‘کردیاگیا ہے او رحکم دیا کہ اس کیس میں حکومت پوری تیاری کے ساتھ عدالت سے رجوع ہوں۔
ڈسمبر19کو مصر کی اعلی انتظامیہ عدالت نے حکومت کی اپیل پر 16جنوری کو دوبارہ سنوائی کا اعلان کیا ہے تاکہ سعودی عربیہ کے ساتھ کئے گئے سمندری حدود کی حد بندی کے متعلق مضبط رائے قائم کی جاسکے۔متذکرہ جزیروں پر فی الحال مصری فوج کے علاوہ بین الاقوامی فورسس اورمبصرین مقیم ہیں۔
حکومت کا یہ فیصلہ جمعرات کے روزمصر اورسعودی عربیہ کے درمیان جاری رشتوں کے نشیب وفرازکے پیش نظر عمل میں آیاجو شام بحران ‘ یمن میں جنگ اور دیگر کئی موضوعات کی وجہہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
IANS