مشہور شاعر او رنغمہ نگار مجروح سلطان پور ی کی صد سالہ صدی تقریبات کا آغاز 

ممبئی : مشہور شاعر اور نغمہ نگار مجروح سلطانپوری کے آئندہ سال ۱۰۰؍ ویں یوم پیدائش کے پیش نظر صد سالہ تقریبات کا آغاز ممبئی میں ان کے مداح کرنے جارہے ہیں ۔ مجروح صاحب کی شخصیت بہت ہی زبر دست ہے ۔ان جیسی شخصیات کو بھلایا نہیں جاسکتا ۔ کیونکہ مجروح صاحب نے تقریبا 350فلموں میں 2000ہزار نغمے لکھے ہیں۔ 1919ء میں پیدا ہوئے مجروح سلطانپوری نے 2000 ؁ء میں انتقال کرگئے ۔

ان کا نام کئی تنازعات میں کھینچا گیا ہے ۔جن میں مہارشٹرا ساہتیہ اردو اکیڈمی کا بائیکاٹ کرنا او ر1960ء کے دہے میں اردو رسم الخط کو بدلنے کے انکے بیانات پر بھی تنازع ہوچکا ہے ۔مجروح سلطانپوری نے ہندوستانی فلمی دنیا او راردو زبان ادب میں ہمیشہ زندہ جاوید رہیں گے ۔ انہوں نے بالی ووڈ میں اردو میں نغموں کے ذریعہ سامعین کے دل کوچھولیا ہے ۔مجروح صاحب کا اصلی نام اسرار الحسن تھا او ر1945ء میں ممبئی ایک مشاعرہ میں حصہ لینے آئے تھے ۔ ان کی پیدائش اتر پردیش کے سلطان پور میں ہوئی ۔ ممبئی میں اس مشاعرہ میں مجروح صاحب نے شرکاء کا دل جیت لیا۔ اس مشاعرہ میں جگر مرادآبادی مشہور فلم ساز اے آر کاردار اور موسیقار موشاد بھی شریک تھے ۔

انہوں نے ممبئی میں فلمی دنیا کا رخ کیا او ر زبر دست دل چھولینے والے نغمے لکھنا شروع کئے ۔ان مشہور نغموں میں فلم یادوں کا بارات کا ’’ چرالیا ہے تم نے ‘‘ پاکیزہ فلم کا نغمہ ’’ نغمہ ان ہی لوگو ں نے لوٹ لیا ‘‘ فلم یادوں کی بارات ’’ لے کر ہم دیوانہ دل‘‘ او رعامر کی پہلی ہٹ فلم کا مشہور نغمہ ’’ پاپا کہتے ہیں بڑا نام کرے گا ‘‘ اس نغمہ کو ادت نارائن نے بڑے پیارے اندا ز میں گایا ہے ۔