ممبئی۔مس ورلڈ مانوشی چہلر نے اے این ائی سے بات چیت کے دوران بے شمار سماجی مسائل کی طرف اشارہ کیا جس میں تین طلاق سے لیکر جنسی ہراسانی تک اس میں شامل تھے۔چہلر نے اپنے خصوصی انٹریومیں اے این ائی کو بتایا کہ ’’ شادی دولوگوں کے درمیان ایک خصوصی دوستی ہے اور ایک فرد کی اس پر رشتہ پر اجارہ داری نہیں ہوسکتی‘‘۔
قومی سطح پر معصوم بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے متعلق بات کرتے ہوئے مس ورلڈ نے انہیں عام بچپن فراہم کرنا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ ’’ اگر ہم چھوٹی بچیو ں کے ساتھ جنسی استحصال کی بات کرتے ہیں ‘ تو میں سمجھتی ہوں یہ اہمیت کی حامل ہے کہ بچوں کو تحفظ فراہم کیاجائے کیونکہ بچوں کو مستحکم کریں گے تو ملک مستحکم ہوگا۔ اگر بچوں کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی تو وہ ملک کے لئے بہت کچھ کریں گے۔
ہر بچے کو حق حاصل ہے کہ وہ بڑے او رعام بچپن گذرے‘‘۔ملک میں جنسی استحصال کے واقعات کو ختم کرنے کے لئے قانون سازی ‘ شعور بیداری اور صحت عامہ کو عام کرنے کے علاوہ چہلر نے عورتوں کے احترام کی تربیت کو ابتدائی عمر سے ہی سیکھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’ سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کی ہے‘ نہ صرف اسکول بلکہ گھر میں بھی ۔
جب تم گھر میں عورت کا احترام کرنا سیکھو گے ‘ تو تم معاشرے میں بھی عورت کا احترام کرنے والے بنوگے‘‘۔ اس کے علاوہ چہلر نے بالی ووڈ میں شمولیت کا ارداہ ظاہر نہیں کیا اور نہ ہی اس پرمستقبل میں بھی عمل کرنے کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا۔چہلر نے کہاکہ ’’ اداکارہ ایک دلچسپ شعبہ ہے ۔ میں تھیٹر میں رہ چکی ہوں مگر اب ایسا نہیں ہے ‘ میں یقیناًکرنا چاہتی ہوں یہ ایک مضحکہ ہے اور لگتا ہے کہ میں اگر کرتی ہوں تک میری پڑھائی کے ساتھ‘‘۔
چہلر نے 17سال بعدخوبصورتی کا خطاب ہندوستان کے لئے جیتا ہے سال2000میں پرینکا چوپڑا نے یہ خطاب جتیا تھا۔