ٹرمپ گھر گھر جاکر اپنا دماغی خبط فروخت کررہے ہیں، ہلاری کا جوابی وار
واشنگٹن ۔ 26 اگست (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں رپبلکن پارٹی کے صدارتی امید وار ڈونالڈ ٹرمپ نے اقلیتی برادری سے ووٹ کی اپیل کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی کی اپنی حریف ہلاری کلنٹن پر متعصب اور ضدی ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔ مسی سپی میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حریف مختلف نسل کے لوگوں کو ایسے نہیں دیکھتیں کہ وہ ایک بہتر مستقبل کے حقدار ہیں بلکہ انھیں صرف ووٹ کے طور پر دیکھتی ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ محترمہ کلنٹن اور ڈیموکریٹک پارٹی نے امریکہ کی افریقی برادری کا غلط فائدہ اٹھایا ہے۔ محترمہ کلنٹن نے بھی اس کا سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ نفرت کی تحریک کو مرکزی دھارے میں لارہے ہیں۔ ہلاری کلنٹن نے ٹرمپ پر یہ کہہ کر سخت نکتہ چینی کی انھوں نے صدر اوباما کی شہریت پر سوال اٹھائے اور متنازعہ قوم پرست اور یہود مخالف رہنما ڈیوڈ ڈیوک سے دوری بنانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ووہ خود کٹّر پن، تعصب اور دماغی خبط کو گھر گھر جاکر فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چہارشنبہ کے روز ہوئی اس ریالی میں برطانوی رہنما نائجل فراج بھی ٹرمپ کے ساتھ شامل ہوئے۔فراج نے ہی برطانیہ کو یورپی یونین سے الگ ہونے کی مہم چلائی تھی جس کی وجہ سے ریفرنڈم میں وہ کامیاب ہوئے تھے۔انھوں نے اس موقع پر ٹرمپ کے حامیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اپنا مارچ جاری رکھو اور انتخابی مہم کا آغاز کرو۔‘حالیہ کچھ دنوں سے ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کی افریقی برادری کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی انھیں بہت کم حمایت حاصل ہے۔ایک حالیہ جائزے کے مطابق امریکہ کی افریقی برادری کی جانب سے انھیں صرف دو فیصد ہی ووٹ مل سکتے ہیں۔گذشتہ ہفتے مشیگن میں سفید فام افراد پر مشتمل ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے سیاہ فام ووٹرں کو مخاطب ہوکر کہا تھا کہ وہ غربت میں رہتے ہیں اور ان کے اسکول بھی اچھے نہیں ہیں۔انھوں نے سیاہ فام اقلیت سے کہا تھا کہ اگر وہ انھیں منتخب کرتے ہیں تو اس سے ان کا کیا نقصان ہوجائے گا۔اب اس حوالے سے وہ اپنی حریف امیدرار ہلاری کلنٹن پر سخت انداز میں نکتہ چینی کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ ’وہ آپ کا خیال نہیں کرتی ہیں، ان کی پالسیوں سے آپ کی برادری کو ملا ہی کیا ہے۔ انھیں تو اس پر افسوس بھی نہیں ہے اور وہ امریکن افریقی یا ہسپانوی ووٹرز کے لیے کچھ بھی نہیں کرنے والی محترمہ کلنٹن کی اگلی ریلیاں رینو اور نواڈا میں ہونے والی ہیں جہاں امکان ہے کہ وہ ڈونالڈ ٹرمپ پر انتہا پسندی کو اپنانے اور امریکہ کی غلط اور تقسیم کرنے والے نظریات پیش کرنے کا الزام عائد کریں گی۔