مسٹر پریکر تم پر اور تمہارے اقتدار کی بھوک پر شرم آرہی ہے:ڈگ وجئے سنگھ

نئی دہلی:گوا کے نومامزد چیف منسٹر منوہر پریکر اور کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کے درمیان کی لفظی جنگ کبھی ختم ہوتی نہیں دیکھائی دے رہی ہے۔

ایک دن قبل ہی پریکر نے سنگھ کو نشانہ بناتے ہوئے ’’ شکریہ ‘‘ ادا کیاکیونکہ وہ کانگریس پارٹی گوا میں سب سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کے بعد بھی اکثریت حاصل کرنے میں محروم رہی‘ جس کے جواب میں ہفتے کے روز ڈگ وجئے سنگھ نے پریکر کو ’’ اقتدار کا بھوکا‘‘ قراردیا اور کہاکہ وہ گواکو دھوکہ دینے پر معذرت چاہیں

۔ڈگ وجئے سنگھ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ مسٹر پریکر تم پر او رتمہاری اقتدار کی بھوک پر شرم آرہی ہے۔

تم نے گوا کی عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ عوام سے معافی مانگو‘‘۔قبل ازیں جمعہ کے روز پریکر نے ڈگ وجئے سنگھ پر یہ کہتے ہوئے نشانہ لگایاتھاکہ ان کی نااہلی کی وجہہ سے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

راجیہ سبھا میں پریکر نے کہاکہ’’یقیناًمیں ڈگ وجئے سنگھ کا شکریہ اداکرتاہوں جنھوں نے ہمیں حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا۔ یہ صرف ان کی نااہلی کی وجہہ سے ممکن ہوسکااور یہاں پر حکومت بناسکے۔

وہ اردگرد گھومتے رہے اور ہم نے 48گھنٹوں میں حکومت تشکیل دیدی۔

ان کے اپنے ایم ایل اے کو ان پر بھروسہ نہیں تھا جبکہ ہم علاقائی پارٹیوں سے رائے قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے‘‘۔ڈگ وجئے سنگھ جو کہ گوا میں کانگریس امور کے انچارج ہیں نے قبل ازیں کہاتھا کہ گورنرمریدولہ سنہا نے دستوری قواعد کے مطابق کام نہیں کیا ہے‘

انہوں نے مزیدکہاکہ کانگریس ریاست کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہونے کے باوجود ریاست میں حکومت کی تشکیل کے لئے کانگریس کو مدعو نہیں کیاگیا۔قبل ازیں 16مارچ کو سابق وزیر دفعہ پریکر نے 22اراکین اسمبلی کی مدد سے گوا میں حکومت کی تشکیل میں کامیا ب ہوگئے۔16اراکین اسمبلی نے بطور چیف منسٹر منوہر پریکر کی مخالفت کی جبکہ ایک ایم ایل اے غیرحاضر رہے۔

سپریم کورٹ نے کانگریس کی جانب سے چیف منسٹر کے تقرر کو کئے گئے چیالنج پر فلورٹسٹ کے احکامات جاری کئے اور کہاکہ گورنر گوا نے دستور کے مطابق طریقہ کار کو نہیں اپنایا ہے