مسلم کھرپ پتی نوجوان نے ساری دولت خیرات کردی

مرنے سے قبل کینسر سے متاثرہ نوجوان کا مثالی اقدام

سڈنی ۔ یکم ؍ جون (سیاست ڈاٹ کام) آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے دولتمند مسلم تاجر علی بنات پرتعیش زندگی گذار رہے تھے جو کئی نوجوانوں کی خواہش ہوسکتی ہے لیکن ان کی زندگی میں اس وقت غمناک تبدیلی آئی جب انہیں مرحلہ 4 کے کینسر لاحق ہونے کا معائنہ کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے علی بنات کو صرف 7 ماہ کی زندگی بتائی۔ وہ اپنی عارضی دنیا کی سہولتوں کا تعاقب کرنے کے بجائے بنات نے اپنی تمام دولت غریبوں میں تقسیم کردی۔ انہوں نے اپنے آخری دنوں میں عالم اسلام کا دورہ کیا اور ایک منفعت و طبقاتی خیراتی پراجکٹ کے مقصد کے ساتھ ضرورتمندوں تک رسائی حاصل کرکے ان کی مالی اعانت شروع کردی۔ ان کی تنظیم نے تمام مسلم ممالک میں رہنے والے غریب افراد میں دولت تقسیم کردی۔ افریقہ کے مقام ٹوگو کے غربت زدہ علاقوں میں کئی مساجد اور اسکولس تعمیر کئے۔ 32 سالہ علی بنات کامیاب تاجر تھے۔ ان کی دولت بے حساب تھی۔ انہوں نے اس دولت کے ذریعہ کئی غریبوں کی زندگیاں تبدیل کردی اور اپنے خیراتی کاموں کو کام انجام دیتے ہوئے اسی ہفتہ رمضان المبارک کے مہینہ میں داعی اجل کو لبیک کہا۔ ان کی موت سے قبل ایک مختصر ڈاکومنٹری تیار کی گئی جس میں انہوں نے اپنی دل کی گہرائیوں سے اپنے کاموں کو مرنے کے بعد بھی جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے سبق آموز پیام دیا ہے۔ ایک ویڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی گئی ہے جس کا عنوان "Gifted With Cancer” ہے۔ علی بنات نے کہا کہ انہیں جو عارضہ ہوا تھا وہ اللہ کی مصلحیت تھی ۔ اس کی وجہ سے مجھ میں تبدیلی کا موقع ملا ۔ جیسے کہ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ میری زندگی میں بہت کچھ تھا ، موٹر ، گاڑی ، عیش و آرام ، بے پناہ دولت ہر چیز تھی لیکن اللہ تعالی نے مجھ سے کچھ دوسرا ہی کام لینا چاہ رہا تھا جس کو میں نے انجام دیا ۔ لہذا میری بھائیوں اور بہنوں اپنی حیات میں دوسروں کی خدمت کرنے کا جذبہ پیدا کریں تاکہ قیامت کے دن اللہ تعالی آپ کو اس کا اجر دیگا ۔