مسلم پرسنل لا بورڈ کے عاملہ اجلاس کا آئندہ ماہ انعقاد

ایودھیا مسئلہ پر غور کا امکان ۔ 30 جون کو حیدرآباد میں شعبۂ خواتین کا ورکشاپ

لکھنو ، 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) ایودھیا مسئلہ پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے یہاں 15 جولائی کو مقررہ عاملہ اجلاس میں غوروخوض کئے جانے کا امکان ہے۔ یہ میٹنگ بعض قائدین کی جانب سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی حمایت والے بیانات کے پس منظر میں منعقد ہورہی ہے۔ رکن بورڈ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ بورڈ کے 41 ارکان کی ایک روزہ ایگزیکٹیو میٹنگ 15 جولائی کو یہاں اسلامی درسگاہ ندوہ میں منعقد کی جائے گی۔ حساس ایودھیا تنازعہ کے بارے میں حالیہ بیانات کے پیش نظر اس پر میٹنگ میں غور کیا جاسکتا ہے۔ ایودھیا مسئلہ پر بیانات دیئے جارہے ہیں۔ بعض کہہ رہے ہیں کہ فیصلہ مخصوص ماہ میں سامنے آئے گا اور یہ مخصوص فریق کے حق میں رہے گا۔ اس طرح کے بیانات اعلیٰ ترین عدالت کے وقار کو گھٹانے کی کوشش ہے۔ اس پر غوروخوض کیا جانا چاہئے۔ چنانچہ اس پر اجلاس میں بات کی جاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کرے گا۔ حال ہی میں ایودھیا میں ایک پروگرام میں رام جنم بھومی ٹرسٹ ممبر رام ولاس ویدانتی نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی موجودگی میں کہا تھا کہ ’’اگر اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ 2019ء سے قبل آجاتا ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ رام مندر کی تعمیر ایودھیا میں شروع ہوجائے گی‘‘۔ وشوا ہندو پریشد نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ ایودھیا میں رام مندر کیلئے اپنی تحریک دوبارہ شروع کرسکتا ہے اور کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس مسئلے پر اپنا فیصلہ تین تا چار ماہ میں نہیں دیتی ہے تو پریشد مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں سادھو سنتوں سے مشاورت کرے گا۔ سابق وی ایچ پی لیڈر پراوین توگاڑیہ نے بھی کہا کہ اگر مندر کی تعمیر اندرون چار ماہ شروع نہ ہوئی تو وہ اکٹوبر میں لکھنو سے ایودھیا کی طرف مارچ کریں گے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ میں شرعی قوانین کے تعلق سے وکلاء کو واقف کرانے کے معاملے پر بھی بات کی جائے گی۔ فرنگی محلی نے کہا کہ اس سے عدالتوں میں مسلم پرسنل لا سے متعلق معاملے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ بورڈ کے شعبۂ خواتین کا ورکشاپ حیدرآباد میں 30 جون کو منعقد کیا جائے گا اور اس کے نتیجے کا عاملہ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔