مدینہ کے اسم سے مدینہ ایجوکیشن سنٹر کی ترقی ، ڈگری و پی جی کالجس کی سلور جوبلی تقاریب ، جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔6ستمبر(سیاست نیوز) مدینہ ایجوکیشن سنٹر کے تحت چلائے جانے والے ڈگر ی او رپی جی کالج کی سلور جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدیر روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان نے کہاکہ ادارے کی ترقی او روقار میںبلندی کے پیچھے اس کا نام’ مدینہ‘ ہے ۔ 38سالوں میں جو کام سنٹر نے انجام دئے ہیںاگر مستقبل میںمزید 38برس بھی لگیں تو اس سلسلے کو جاری رکھنا چاہئے تاکہ ملت اسلامیہ کو تعلیم سے ہمکنار کرتے ہوئے مسلمانوں کے ماضی کا احیاء عمل میںلایاجاسکے۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ پولیس ایکشن کے وقت مسلمانوں کی املاک لوٹ لی گئیں اور زبان چھین لی گئی اورتعلیم سے محروم کردیاگیاتھا لیکن آج دوبارہ تعلیم کا ذوق و شوق ابھر آیا ہے البتہ لڑکیوں کے ساتھ لڑکوں میں تعلیم حاصل کرنے کے رحجان میںاضافہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ لڑکیاں تعلیم یافتہ ہورہی ہیں اور مزید تعلیم حاصل کرنے کی ان کی دلچسپی بھی ہے مگر جہاں تک لڑکوں کا مسئلہ ہے تو وہ اعلی تعلیم کے حصول میں اتنی دلچسپی نہیںدیکھا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ادارہ سیاست کے زیر اہتمام منعقد ہو رہے دوبدو پروگرام میںایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے آتی ہیںجس میںاعلی تعلیم یافتہ لڑکیاں ‘ کم تعلیم یافتہ لڑکوں سے شادی کے لئے رضامند نہیںہورہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ مستقبل میںمعاشرے پر منڈلاتے خطرہ کی نشانی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ مدینہ ایجوکیشن سنٹر انتظامیہ اور ملت کے دیگر ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ مسلم نوجوانو ںمیںبھی تعلیم کو پر زور طریقہ سے عام کرنے ‘ تعلیم میں ان کی خصوصی دلچسپی کے لئے ایک منظم تحریک کی شروعات کریں۔جناب زاہدعلی خان نے کہاکہ ملت کے ادارے کی حیثیت سے لاوارث نعشوں کی تدفین کا مسئلہ ہویا پھر کینسر کے علاج کے لئے مالی مدد یا پھر تعلیم کے لئے طلبہ میںاسکالر شپ کی تقسیم ادارہ سیاست نے کبھی بھی اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی نہیںکی۔ انہو ںنے کہاکہ ادارہ سیاست کو اس بات کا اعزاز حاصل ہے کہ معاشی طور پر پسماندہ خاندان سے تعلق رکھنے والی سلویٰ فاطمہ کو کمرشیل پائیلٹ کی ٹریننگ دلائی گئی اور آج وہ انڈیگو ائیرلائنس کی کمرشیل پائیلٹ بن گئی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ سلویٰ فاطمہ کی ٹریننگ آخری مراحل میںہے اور وہ بہت جلد انڈگو ائیرلائنس کی کمرشیل پائلٹ کی حیثیت سے اڑان بھرے گی ۔ انہوں نے سلوی فاطمہ کو کمرشیل پائلٹ بنانے کے لئے بین الاقوامی ٹریننگ کے واسطے حکومت تلنگانہ کی جانب سے برداشت کئے گئے اخراجات پر بھی مسرت کا اظہار کیا اور کہاکہ سلویٰ کی خواہش ہے کہ وہ اپنی پہلی تنخواہ کسی مسلمان لڑکی کو کمرشیل پائیلٹ کی ٹریننگ دلانے کے لئے خرچ کرے۔ جناب زاہد علی خان نے کہاکہ مدینہ ایجوکیشن جیسے دیگر تعلیمی ادارے جو ملت کے نونہالوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میںلگے ہوئے ہیںانہیں بلدی ٹیکس سے مستثنیٰ کیاجانا چاہئے۔ انہو ںنے کہاکہ میں حکومت تلنگانہ کے سامنے یہ تجویز رکھتا ہوںکہ جو تعلیمی ادارے مسلمانوں میںتعلیم کو عام کرنے کے لئے انتھک محنت کررہے ہیںانہیں ٹیکس سے بری کیاجائے تاکہ وہ سرمایہ بھی ملت کے نونہالوں کے بہتر مستقبل کے لئے خرچ کیاجاسکے۔جنا ب زاہد علی خان نے مدینہ ڈگری او رپی جی کالج کی کارکردگی پر مسرت کا اظہار کیا۔مسٹر کیشورائو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں میں بڑے پیمانے پر تعلیمی پسماندگی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ جب بھی کسی ادارے کا نام مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دورکرنے کے متعلق سننے میںآتا ہے تو بڑی مسرت ہوتی ہے۔انہو ںنے کہاکہ تعلیم کے ذریعہ ہی پسماندگی کو دور کیاجاسکتا ہے۔ مولانا رحیم الدین انصاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدینہ ایجوکیشن سنٹر کی ستائش کی اور اپنی قدیم وابستگی کا تذکرہ بھی کیا۔ جناب کے ایم عارف الدین سکریٹری مدینہ ایجوکیشن سنٹر نے ادارے کی کارکردگی اس کے نشیب فراز کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ پچیس سال قبل جناب عابد علی خان مرحوم نے اس عمارت کاافتتاح کیاتھا اور سنگ بنیاد مولانا حمید الدین عاقل حسامی کے ہاتھوں رکھا گیا تھا۔ انہو ںنے کہاکہ ادارے کا مقصد مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کودو ر کرنا ہے اور مدینہ ایجوکیشن سنٹر کے تحت چلائے جانے والے اداروں نے اب تک لاکھوں بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کاکام کیا ہے۔قبل ازیں مہمانوں اور پروفیسر کو ادارے کی جانب سے تہنیت بھی پیش کی گئی۔تقریب کا آغاز طالب علم سدرہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔