نئی دہلی۔ کانگریس نے لوک سبھا میں تین’’ طلاق ثلاثہ‘‘ بل کی مخالفت کرتے ہوئے جانچ کے لئے بل کو پارلیمنٹری کمیٹی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا‘ غیر این ڈی اے کیمپ سے بھی اس طرح کی آوازیں سنائی دی۔
پارٹی کے نظریات پیش کرتے ہوئے کھڑگے نے کہاکہ ’’ یہ کس طرح کا انصاف ہوگا کہ حکومت کسی ایک مذہب میں قانون کے ذریعہ مداخلت کرے؟
ا س کا مطالعہ ضروری ہوگا۔ لہذا پندرہ دن یا ایک ماہ کا وقت مقرر کرتے ہوئے اس کو مشترکہ سلیکٹ کمیٹی کا بھیج دینا چاہئے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اس نتیجہ یہ برآمد ہوگاکہ قانون بنانے میں اس کے بعد آسانی ہوگی۔
پارٹی کی رکن پارلیمنٹ سشمیتادیو نے اس زمرے پر سوال کھڑا کیاجس میں’’ مجرمانہ‘‘ مذکورہ ’’ سیول جرم‘‘ قراردیا گیا ہے
اور حکومت پرمبینہ طور سے کہاکہ بل کے پیچھے حکومت کی منشاء مسلم خواتین کو خود مختار بنانے کی نہیں ہے بلکہ مسلم مردوں کو’’ مجرم‘‘ بنانے کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ’’ خود مختاری کے نام پر کچھ نہیں دے رہے ہیں مگر عورت کو ایک مجرمانہ کیس فراہم کررہے ہیں‘‘