نئی دہلی: انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ایسٹ دہلی کی ترلوک پوری میں ایک بچے کی ماں کو مبینہ طور پر مردہ جانور کے گوشت کھانے کے لئے مجبور کرنے کی اطلاع کے بعد کشیدگی پھیل گئی ‘ مذکورہ خاتون کا تعلق اقلیتی طبقے سے بتایاجارہا ہے۔مبینہ حادثہ دومختلف طبقے کے دوخاندانوں کے درمیان پیش ائے جس کے بعد ہفتہ کے روز علاقے کا ماحول خرا ب ہوا جس کے پیش نظر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی روک تھام کے لئے پولیس کی بھاری جمعیت وہا ں پر متعین کردی گئی۔
متاثرہ خاتون جس کا نام نجمہ بتایا جارہا ہے کہ کے بیان کے مطابق ‘ ملزم جس کی شناخت روجواور اس کا 23سال کا بیٹا وشال جو کھوڈا کالونی میں رہتے ہیں کی حیثیت سے کی گئی ہے ‘ دونوں گھر میں داخل ہوئے اور ان کے ہاتھ میں گوشت کا تکڑا اور چاقو بھی تھا۔جب تک وہ کچھ سمجھتی ماں او ربیٹا دونوں نے اس عزت نفس پر حملے کرتے ہوئے توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا۔ بعدازاں وشال نے نجمہ کے دونوں پکڑے اور اس کی ماں نے جبری نجمہ کے ماں میں مردہ جانور کاگوشت ٹھونس دیا
۔جو ایف ائی آر نجمہ نے داخل کرائی ہے اس میں کہاگیا ہے کہ اس کی چیخ وپکار سن کر پڑوسی نجمہ کے گھر کے باہر جمع ہوگئے ‘ مذکورہ ملزمین ماں او ربیٹا نے جب گھر کے باہر کھڑے ہجوم کو دیکھا تو وہ نجمہ کے گھر میں ہی گوشت کا بچا ہوا تکڑا چھوڑ کر وہاں سے فرار ہوگئے۔مذکورہ واقعہ کے خلاف مایور پوری میں ایک شکایت درج کرائی گئی ۔
شکایت ملنے کے بعد پولیس متاثرہ خاتون کے گھر پہنچ کر وہاں پرپڑے گوشت کا تکڑاتحویل میں لے کر تحقیقات کے لئے روانہ کردیا۔ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کے دونوں ملزمین پہلے نجمہ کے پڑوس میں رہتے تھے ۔ مگر چھوٹی تنازع کے بعد وہ کھوڈا کالونی منتقل ہوگئے ۔ ملزمین نے پولیس کو بتایا کہ انہیں کسی تانترک نے کہاہے کہ انہیں’’ شیطانی قوت سے بچنا ‘‘ ہے تو وہ نجمہ کو مردہ جانور کاگوشت کھلائیں