گجرات انتخابات 2017 ء
9 ڈسمبر کو پہلے مرحلہ کی رائے دہی
حیدرآباد۔6ڈسمبر(سیاست نیوز) گجرات انتخابات میں مسلم خواتین بھارتیہ جنتا پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گی! طلاق ثلاثہ مسئلہ کا گجرات انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے سیاسی استحصال کرنا شروع کردیا ہے اور مطلقہ خواتین کے مسیحا کے طور پر پیش کیا جانے لگا ہے ۔ گجرات میں گشت کر رہی ایک ویڈیو میں طلاق ثلاثہ کی سماجی لعنت اور مسلمانوں کی لغزش کا شکار ایک خاتون کو پیش کرتے ہوئے یہ دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اب تک مسلم خواتین طلاق کے خوف میں زندگی گذارتی تھیں اور انہیں روٹی صحیح نہ پکانے کے علاوہ دیگر معمولی غلطیوں پر طلاق کا خدشہ لگا رہتا تھا لیکن نریندر مودی نے ان کے حقوق کے تحفظ کی سمت اہم پیشرفت کی ہے جس کی وجہ سے مسلم خواتین بھارتیہ جنتا پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں گی۔ طلاق ثلاثہ مسئلہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے فوری بعد حکومت ہند نے قانون سازی کا عمل شروع کیا تھا اورچند یوم قبل طلاق ثلاثہ پر پابندی کے متعلق مسودہ قانون تیار کرتے ہوئے اسے عوام میں لایا جاچکا ہے اور اسی مسودہ قانون کو بنیاد بناتے ہوئے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلم خواتین کی محافظ سیاسی جماعت ہے اور وہ مسلم خواتین کو انصاف دلوائے گی لیکن اس ویڈیو کو بی جے پی نے اپنے مقصد کیلئے پیش کیا ہے جبکہ مسلم خواتین خواہ وہ گجرات کی ہوں یا پھر ہندستان کے کسی گوشہ سے تعلق رکھنے والی ہوں وہ ذکیہ جعفری‘ بلقیس بانو‘ کوثر بانو اور عشرت جہاں کو فراموش نہیں کرسکتے جو گجرات کے ظالموں کا شکار ہوئی ہیں اور ان کے افراد خاندان اب تک بھی انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان مظلوموں پر ظلم کرنے والے آزاد ہوتے جا رہے ہیں اور انہیں کلین چٹ بھی ملنے لگی ہے لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے طلاق ثلاثہ کے مسئلہ کو مسلم سماج کا انتہائی اہم اور سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ مسلم سماج میں طلاق کے مسئلہ پر اگر سنجیدہ اقدامات اور سخت گیر فیصلے کئے جاتے تو شائد بھارتیہ جنتا پارٹی اس مسئلہ کا سیاسی استحصال کرتے ہوئے اپنے مفادات کے حصول کیلئے مسئلہ کا استحصال نہ کرپاتی۔ اس ویڈیو میں یہ دکھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ نریندر مودی حکومت کی قانون سازی کے سبب مسلم خواتین طلاق کے خوف سے باہر نکل آئی ہیں اور انہیں اب اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ نظر آرہا ہے۔ جاریہ سال ہوئے اترپردیش انتخابات کے دوران بھی بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس مسئلہ پر مسلم خواتین کو گمراہ کرتے ہوئے ان کے ووٹ حاصل کر نے کی کوشش کی تھی۔(گجرات الیکشن سے متعلق خبر صفحہ 2 پر)