خوش ائند ۔ شاہین گروپ کے اشتراک سے مسلم اکثریتی علاقہ ابوالفضل انکلیو‘ شاہین باغ اوکھلا میں اے ائی سی یو شروع کیاگیا
نئی دہلی۔ثانوی درجات میں مسلم بچوں کے بڑھتے ڈراپ اؤٹ کے مسئلہ کے سدباب کے لئے جنوبی ہندوستان کے بیدر میں چل رہے تعلیمی اعلی نگہداشت یونٹ کے تجربہ کی کامیابی کے بعد اسے شمالی ہندوستان میں متعارف کرانے کی پہل ہوئی ہے۔
مسلم اکثریتی علاقے کے ابولفضل انکلیو میں اکیڈیمک انٹسیو کیریونٹ( اے ائی سی یو) کے نام سے ایک سنٹر کا افتتاح ہوا ہے۔
یہ سنٹر دراصل ان بچوں کے لئے کھولا گیا ہے جو درمیان میں ہی تعلیم کا سلسلہ چھوڑ دیتے ہیں۔
اس سینئر کی مد د سے ترک تعلیم کرچکے بچوں کو دوبارہ تعلیمی سلسلہ سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔
یہ پروگرام کرناٹک کے شہر بیدر میں تعلیمی ترقی کا کامیاب تجربات کررہے شاہین گروپ آف انسٹیٹوشنس کے اشتراک سے آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل مومنٹ نے کل سے شروع کیاہے۔
سینٹر کی افتتاحی تقریب میں مدعو شاہین گروپ کے بانی ڈاکٹر عبدالقدیر نے بتایا کہ ’کہاجاتا ہے کہ مارے یہاں ترک تعیم کی اصل وجہہ غربی ہے جبکہ اس میں پوری سچائی نہیں ہے بلکہ بچے کو جب کوئی مضمون سمجھ میں نہیںآتا ہے اس کے اندر تعلیم کے تئیں مایوسی گھرکرنے لگتی ہے۔
اسے یہ یقین ہونے لگتا ہے کہ آگے کی جماعت میں بھی یہی کیفیت رہے گی ‘ چنانچہ اس کے اندر تعلیم سے دلچسپی اور رغبت ختم ہونے لگتی ہے اور دوہ اسکو ل چھوڑ دیتا ہے ۔
اسی وجہہ کے سدباب کے لئے جس طرح اسپتالں و میں ائی سی یو ہوتا ہے ہم نے اے ائی سی یو کا تجرنہ کیاجو کافی کامیاب رہا ہے جسے اب ہم یہاں دہلی میں متعارف کرارہے ہیں۔ تاکہ بچہ کا تعلیمی علاج اور اس کے اندر تعلیم سے دوبارہ رغبت پیدا ہو اور اسے تعلیم کے اصل دھارے میں لایاجاسکے۔
مسلم ایجوکیشنل موومنٹ کے ایڈیشنل جنرل سکریٹری عبدالرشید نے کہاکہ ’ڈراپ اؤٹ بچوں کے لئے یہ کلاس شروع کرنے میں بڑی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے اپیل کی کہ وہ ایسے بچوں کی نشاندہی کریں جو اسکول چھوڑ چکے ہیں۔ پروگرام سینئر صحافی منصور آغا‘ عبدالرشید آگوان ‘ کلیم الحفیظ‘ طارق عظیم اور دیگر نے بھی ڈراپ اؤٹ کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا اور اے ائی سی یو کے تجربہ کی کامیابی کی امید طاہر کی ہے