پولیس سے بتایا کہ ڈریس کوڈ کا سرکولر جاری کرنے کے بعد انہیں دھمکی آمیز فون کالس موصول ہوئے ہیں
کوزیکوٹی۔مسلم ایجوکیشن سوسائٹی (ایم ای ایس) کے صدر پی کے فضل غفور نے کوزیکوٹی پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کراتے ہوئے مانگ کی ہے کہ مبینہ طو ر پر ان کے نام سے فرضی فیس بک اکاونٹ بناکر قابل اعتراض پیغامات پھیلائے جارہے ہیں۔
تعلیمی سال2019-2020کے دوران کالج میں چہرے چھپانے والے چیزوں کے استعمال سے خواتین پر ایم ای ایس انتظامات کے پابندی پر مشتمل17اپریل کے روز ایک متنازعہ سرکولر جاری کیاتھا جس کے بعد یہ شکایت منظرعام پر ائی ہے۔
جمعہ کے روز ضلع پولیس چیف(کوزیکوٹی شہر)کو داخل کردہ شکایت میں ڈاکٹر غفور نے کہاکہ میرا کوئی فیس بک اکاونٹ نہیں ہے اور ذاتی مفادات کے پیش نظر کچھ لوگوں نے یہ اکاونٹ بنایا ہے۔انہو ں نے کہاکہ”غیر سماجی عناصر اس کام کے پیچھے ہیں اور انہیں جلد سے جلد سزا ملنی چاہئے۔
اکاونٹ بنانے کا وقت بھی معنی رکھتا ہے‘ اور اس بات کی طرف اشارہ بھی ملتا ہے کہ پانی میں جومچھلی ہے وہ مشکل حالات کا شکار ہے“۔
ڈاکٹر غفور جنھوں نے فرضی پوسٹ کی کاپیاں پولیس کو پیش کی ہیں کی درخواست ہے انہیں پولیس کی حمایت چاہئے اور وہ حقیقی خاطیوں کو فوری تحویل میں لے۔
مذکورہ ایم ای ایس کے صدر نے تحقیقات کے لئے 3مئی کے روز پولیس کو دھمکی آمیز فون کالس کی تفصیلات بھی پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ سرکولر پر فون کرنے والے فرد نے بے ہودہ زبان کا استعمال کیاہے۔
ایم ای ایس نے اپنے ایک سو سے زائدتعلیمی اداروں میں ایک سرکولر جاری کرتے ہوئے طلبہ سے کہا ہے کہ وہ ایم ای ایس کالجوں میں نقاب یا حجاب کے علاوہ چہرے چھپانے والے اشیاء کے استعمال سے گریز کریں‘جس کی وجہہ سے کچھ قدامت پسند مسلم تنظیموں نے اس پر اعتراض جتایا ہے۔
اس طرح کے اداروں نے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ادارہ اس طرح کی ہدایتیں جاری نہیں کرسکتا ہے