مسلم آبادی کے متعلق تبصرے پر ساکشی مہاراج کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

نئی دہلی:الیکشن کمیشن ( ای سی)منگل کے روز ساکشی مہاراج کی مسلم آبادی پر دی گئی ’’ قابل اعتراض ‘‘ تقریر پر منگل کے روز ایک نوٹس جاری کی ہے۔

جنوری 7کو بی جے پی کے متنازع لیڈر نے میرٹھ میں ریاست اتر پردیش کے انتخابی موسم کے دوران یونیفارم سیول کوڈ کے نفاذکا مطالبہ کرتے ہوئے مسلمانو ں کی بڑھتی آبادی کا ذمہ دار مسلمان وں کو ٹھرایاتھا۔

بڑھتی آبادی کے ذمہ دار مسلم سماج ہے۔ انہوں اپنے بیا ن میں کہاتھا کہ ’’ آبادی میں متواتر اضافہ ہورہا ہے‘ یہ ملک کا مسلئے ہے ۔ مگر ہندو اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔

وہ جو چار بیویاں اور چالیس بچوں کی بات کرتے ہوئے وہ ذمہ دار ہیں‘‘۔انہوں نے یہ بھی کہاتھا کہ ’’ ہندو گھٹا تو دیش بٹا‘‘۔انہوں نے اپنی تقریر کہاتھا کہ ’’ میں بول رہا ہوں چار بیویاں چالیس بچے کو قبول نہیں کرنا چاہئے‘ کسی بھی صورت میں قبو ل کرنا نہیں چاہئے۔

ماں مشین نہیں ہے۔چیف الکٹورول افیسر ( سی ای او) اترپردیش نے ہفتہ کے روزاونا میں بی جے پی ایم پی کی جانب سے کئے گئے فرقہ وارنہ ریمارکس پر رپورٹ طلب کی جس کے پس پردہ بڑھتی آبادی پر دئے گئے بی جے پی ایم پی کے بیان کے خلاف ایک ایف ائی آر بھی درج کی گئی۔

انو رکن پارلیمنٹ نے نوٹس کے جواب میں کہاکہ ان کا مقصد کسی مذہب کے جذبات مجروح کرنا نہیں تھا۔